ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
اس میں کوئی بہت بڑی مصلحت ہوگی جس کی وجہ سے اپنی آمدنی میں کھنڈت ڈالتا ہوں ۔ خدانخواستہ میں پاگل تھوڑا ہی ہوں ۔ ایک وجہ تو اس وقت ہی ظاہر کئے دیتا ہوں اکثر دینے والے یوں سمجھتے ہیں کہ اگر کچھ نہ دیں گے تو توجہ نہ کریں گے کتنا برا خیال ہے اس کے معنی تو یہ ہیں کہ یہ رشوت ہے تاکہ اس کی وجہ سے توجہ ہو تو ہدیہ سے غرض تھی کہ جس کو دیا گیا اس کا جی خوش ہو وہ تو آئی گئی ہوئی ۔ کیا یہ بات قابل اصلاح نہیں اجی لینے سے اپنا تو بھلا ہو جائے گا مگر آنے والوں کی کمبختوں کی تو راہ ماری گئی ۔ ان کو تو اس خیال کے رہتے ہوئے نفع باطنی نہیں ہو سکتا اس لئے اپنا ضرور دنیا کا دوسروں کے دین کی وجہ سے گوارا کرتا ہوں اپنی مصلحت دنیوی پر دوسروں کی دینی مصلحت کو مقدم رکھتا ہوں اور واقع میں ضرر میرا بھی نہیں البتہ عدم النفع ہے گو عدم النفع بھی عرفا ضرر ہی کی ایک قسم ہے ۔ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت بظاہر حالت ان صاحب کی جنون کی سی معلوم ہوتی ہے کہ ان کو جنون ہے فرمایا کہ بعض جنون کا علاج ڈنڈا اور جوتا ہوتا ہے ان سے دماغ درست ہو جاتا ہے ۔ میں اس کے متعلق کہا کرتا ہوں کہ گائے بیل غیر مکلف ہیں لیکن جب وہ سینگ مارتے ہیں تو ان کے ڈنڈے کیوں مارتے ہو جبکہ وہ مکلف نہیں اس سے معلوم ہوا کہ غیر مکلف سے بھی انتقام لینا جائز ہے اور ایک بات یہ بھی ہے کہ ان میں عقل نہ مگر حواس تو ہوتے ہیں تو عقل نہ ہونے سے غیر مکلف شرعی سہی لیکن حواس ہونے سے جواز مکافات میں تو مکلف ہوگا ۔ مجھے ان قواعد اور اصول سے انتقام مقصود نہیں ہوتا کہ اپنی حفاظت مقصود ہوتی ہے بلکہ توسع کرکے کہتا ہوں کہ طرفین کی حفاظت مقصود ہوتی ہے ۔ (426) دنیا وآخرت میں کامیابی کے لئے حیوۃ المسلمین اور دستور صیانۃ المسلمین کافی ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مسلمانوں کی کامیابی کو کس کا جی نہیں چاہتا ہر مسلمان کا چاہتا ہے مگر اس کی کوئی صورت بھی تو ہو قوت اور وسعت کو بھی تو دیکھا جائے گا ۔ اگر دھوپ آنے میں کوئی دیوار حائل ہو اور جی چاہتا ہے کہ دھوپ آئے تو اس دیوار کے ہٹانے کا آخر کیا طریقہ ہے کیا یہ طریقہ کہ اس دیوار میں ٹکریں مارے ہٹانے کے لئے اگر ایسا کرے گا تو جو نتیجہ ہوگا ظاہر ہے ۔ ہماری حالت تو یہ ہے کہ دو مسلمان مل کر اتفاق سے کوئی کام نہیں کرسکتے پھر اس پر ایسے بلند خیالات ۔ کیا ایسی قوم کبھی فلاح پا سکتی ہے اگر