ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
تعلق اسی خود داری سے ہے ۔ یہ بھی شیخ ہی کو اطلا ع کرنے سے اور اس کی بتلائی ہو ئی تدابیر پر عمل کرنے سے جاسکتا ہے اس ہی لئے اس راہ میں قدم رکھنے سے پہلے اس کی ضرورت ہے کہ کسی کامل کی تلاش کرے اور اس کا کامل اتباع کرے بدون اس کے اس راہ میں ہر گز قدم نہ رکھے ورنہ سخت خطرہ ہے ۔ اسی کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔ یار باید راہ را تنہا مرد بے قلاؤز اندریں صحرا مرو (117) شرف نسب کے خواص و آثار کلی ہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں آج کل یہ ایک نیا فتنہ شروع ہوا ہے کہ شرف نسب ہی کی نفی کرنے لگے ۔ کہتے ہیں کہ یہ کوئی چیز نہیں لیکن اگر اس کے خواص اور آثار اکثر کلی نہیں تو اکثری تو ضرور ہیں اور یہ مشاہد ہے اور ایک بات عجیب ہے کہ یہ لوگ ایک طرف تو کہتے ہیں کہ حسب نسب کوئی چیز نہیں دوسری طرف اپنے لئے اس کی کوشش ہے اگر یہ کوئی چیز نہیں تو تم جو ہو وہی رہو ۔ دوسری طرف کیوں لپکتے اور دوڑتے ہو ورنہ جو اعتراض تم اوپر کرتے ہو وہی تم پر ہو گا ۔ کیونکہ ان میں بھی کوئی اپنے کو صدیقی ثابت کرنا چاہتا ہے کوئی انصاری کوئی قریشی کوئی فاروقی کوئی زبیری کوئی علوی پھر اپنے اعتراض کا جو جواب تم تجویز کرو گے وہی دوسری طرف سے سمجھ لیا جائے ۔ ایک مولوی صاحب نے حسب نسب کی تحقیق میں ایک رسالہ بھی لکھا ہے جو عنقریب چھپ کر تیار ہو جائے گا اس کے متعلق فرمایا کہ رسالہ تو لکھا گیا میں نے دیکھا بھی ہے مصنفین میں ایک فرق تو ہوتا ہے علم کی کمی بیشی کا اور ایک ہوتا ہے جوان بوڑھے ہونے کا تو ان کا علم تازہ ہے استحضار بھی کافی ہ اچھی لکھ لیں گے مگر بوڑھے جوان کا جو فرق ہے وہ باقی رہے گا یعنی عنوان ذرا تیز ہے ۔ (118) متبحر کی دو قسمیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ علوم کی بھی قسمیں ہیں بعض کا علم تو طولی عرضی ہوتا ہے اور بعض کا عمقی جس میں تقوی کو خاص دخل ہے ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ایک بار فرمایا تھا کہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب کے علم کی شان خاص کے بہت