ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
درزی کو اچکن کا کپڑا دیا کہ اس کو سی دو ۔ اور اس کی دوصورتیں ہیں یا تو کوئی نمونہ بھی دیا کہ اس کے موافق سی دو ۔ یا یہ کہ نمونہ نہیں دیا ۔ سو بدوں نمونے کے اگر اس میں اپنی طرف سے کوئی ترمیم تنسیخ کرتا ہے تو زیادہ مجرم نہیں لیکن نمونہ دینے کے بعد اگر گڑبڑ کرتا ہے تو سخت مجرم ہے اور بجائے کسی مزدوری اور کسی انعام کے لتاڑ پڑے گی ۔ اسی طرح اللہ تعالی نے ہمارے لئے انبیاء کو عمل کا نمونہ بنایا ہے کہ اس طرح عمل کیا کرو جیسا یہ کرتے ہیں ۔ آخر میں پوچھتا ہوں کہ انبیاء کی بعثت کا کوئی راز اور حکمت ہے یا نہیں ۔ اگر یہ بات نہ ہوتی تو اللہ میاں بجائے انبیاء علیہم السلام کے بھیجنے کے آسمان سے پرچے برسادیتے اور ان میں سب احکام لکھ دیتے ۔ (240) حضرت مولانا خلیل احمد صاحب سہارن پوری رحمۃ اللہ علیہ ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حق تعالی نے انبیاء علیہم السلام کو بالکل ہر طرح سے کامل پیدا فرمایا ہے ظاہرا بھی باطنا بھی حتی کہ خوبصورتی بھی کامل عطاء فرمائی گئی تھی ۔ اور ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم تو اس قدر جامع تھے کہ اگر کسی کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کمالات بھی نہ معلوم ہوں تو صورت ہی دیکھ کر کشش ہوتی تھی ۔ اور حضور تو بڑی چیز ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے غلاموں کی صورت دیکھ کر اہل نظر کو کشش ہوتی ہے ۔ حضرت مولانا خلیل احمد صاحب سہارنپوری بریلی ایک جلسہ میں شریک ہوئے تھے ان کو ایک غالی بدعتی کے ایک مرید نے دیکھ کر ایک صاحب سے پوچھا کہ یہ کون بزرگ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مولانا خلیل احمد صاحب ہیں ۔ کہا ان کو وہابی کہتے ہیں ۔ کیا وہابی کی صورت پر ایسا نور ہو سکتا ہے ۔ یہ لوگ ہرگز وہابی نہیں ہو سکتے لوگ فضول ان کو بد نام کرتے ہیں ۔ اب بتلائیے کہ اس نے مولانا کی کونسی کرامت دیکھی تھی یا کونسے علوم ظاہرہ یا باطنہ دیکھے یا سنے تھے محض صورت ہی تو دیکھی تھی ۔ صورت دیکھ کر بے ساختہ یہ کہنا پڑا واقعی حق کا نور کب چپھتا ہے ۔ اس کی یہی حالت ہوتی ہے اسی کو فرماتے ہیں اور خوب ہی فرماتے ہیں ۔ نور حق ظاہر بود اندر ولی نیک بین باشی اگر اہل ولی مولوی ابو الحسن صاحب کاندھلوی نے اس کا عجیب ترجمہ کیا ہے اور خوب ہی کیا ہے ۔ مرد حقانی کی پیشانی کا نور کب چھپا رہتا ہے پیش ذیشعور