ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
کھانا ملتا ہے ان مہمان صاحب نے فرمایا کہ ہم تم کو بیس روپے ماہوار اور دو کھانے ایک تمہارا اور ایک تمہاری بیوی کا دیں گے تم ہمارے ساتھ چلو ۔ اب دو حالتیں ہیں ۔ ایک تو یہ کہ وہ چلا جائے تو آپ کے اصول ترقی کے موافق اس کا یہ بالکل درست ہے مگر قلب کو ٹٹول لیجئے اس کا اسی تریق پر چلا جانا آپ کو کہاں تک گوارا ہو گا یہی سمجھو گے کہ بے وفا تھا اور اگر وہ اس مہمان کو یہ جواب دیدے کہ میاں مجھے تو دس روپیہ اور ایک کھانا ہی کافی ہے میں ان کو نہیں چھوڑ سکتا اس وقت یہی سمجھو گے کہ بڑا وفادار ہے حالانکہ اس نے آپ کے اصول کے خلاف کیا کیونکہ آپ تو ترقی کے خواہ ہیں تو اگر کوئی شخص خدا کے تعلق کی بناء پر کسی خاص ترقی کو ترک کرے تو اس کو کیوں مطعون کیا جاتا ہے کیا خدا کا بندہ پر اتنا بھی حق نہیں ۔ (101) ایک صاحب کو آداب مجلس کی تعلیم ایک صاحب مجلس میں اس طرح پر بیٹھے تھے کہ تمام منہ چادر سے ڈھکا ہوا تھا حضرت والا نے دیکھ کر فرمایا کہ یہ چوروں کی طرح یا جیسے کوئی سی آئی ڈی ہوتا ہے اس طرح کیوں بیٹھے ہو کیا مجلس میں بیٹھنے کا یہی طریقہ ہے آخر یہ عورتوں کا سا گھونگٹ کیوں نکال رکھا ہے اگر کوئی خاص وجہ ہے تو اس کو بیان کرو تاکہ معلوم ہو ۔ عرض کیا کہ کوئی خاص وجہ تو نہیں فرمایا پھر اس حرکت کا منشاء کیا ہے ۔ اس کا جواب اس قدر آہستہ آواز میں دیا کہ کوئی بھی نہ سن سکا فرمایا کہ دیکھا گھونگٹ کا اثر آواز بھی عورتوں ہی جیسی ہو گئی کیا حلق بند ہو گیا کم از کم آدمی اس طرح تو بولے کہ دوسرا سن لے یہ دوسری حرکت تکلیف کی شروع کی عرض کیا کہ غلطی ہوئی فرمایا کہ غلطی کی یہ سزا ہے کہ اس وقت مجلس سے اٹھو تم کو دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے جس سے خواہ مخواہ مزاج میں تغیر ہو گا ۔ اب یہ ہو گا کہ تمہاری حرکتوں کو تو کوئی نہیں دیکھتا اور نہ تم خود محسوس کرتے ہو اور میرے بولنے کو سب سنتے ہیں اور تم بھی جا کر بدنام کرو گے اچھا چلو چلتے بنو ۔ عرض کیا کہ معاف فرما دیجئے فرمایا معاف ہے مگر یہاں سے چلو ۔ (102) ایک دیہاتی کی درخواست تعویذ اور بے فکری ایک دیہاتی شخص نے آ کر عرض کیا کہ حضرت جی ایک تعویذ دیدو ۔ فرمایا کہ میں سمجھا . نہیں ۔ اس شخص نے بآواز بلند کہا کہ ایک تعویذ دیدو ۔ فرمایا کہ بہرہ نہیں سن تو لیا مگر سمجھا نہیں ۔