ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
کرنا ضروری ہے اگر وہ کوئی خدمت سپرد نہ کرے بے کار رہنا ہوگا اگر وہ کوئی خدمت تجویز کرے اس کو اختیار کرنا ہوگا خواہ وہ قوم کی خدمت ہو خواہ وہ مسجد کی خدمت ہو خواہ وہ مدرسہ کی خدمت ہو اور خواہ وہ کسی کے جوتے سیدھے کرنے کی خدمت ہو ۔ اور خواہ وہ نفس کی خدمت ہو ۔ اس کو بحثییت مریض کسی چون وچرا کا حق نہیں ہوگا ۔ (371) اوراد وظائف سے امراض کا علاج نہیں ہو سکتا آج کل اکثر مشائخ تک محض اوراد وظائف کو طریق اور کیفیات کو مقصود سمجھتے ہیں چاہے امراض نے سر سے پیر تک گھیر رکھا ہو ۔ امراض کا علاج ان لوگوں کے نزدیک ضروری ہی نہیں رہا صرف وظائف ضروری سمجے جاتے ہیں ۔ سو وظائف سے امراض جا علاج نہیں ہو سکتا بلکہ اس حالت میں ان امراض کے مہلک ہو جانے کا اندیشہ ہے کیونکہ امراض کے ہوتے ہوئے اگر وظائف اور اوراد سے کچھ کیفیات اور لذت پیدا ہو گئے تو وہ پھر عمر بھر بھی ان امراض کی طرف التفات نہ کرے گا اپنے کو مقصود پر پہنچا ہوا تصور کرے گا اور ظاہر ہے کہ یہ حالت مریض کے لئے سخت خطرناک ہے کہ مریض ہو کر اپنے کو مریض نہ سمجھے ۔ خلاصہ یہ ہے کہ وظائف اور اوراد سے امراض کا علاج نہیں ہو سکتا ۔ اصل علاج تدبیر خاصہ ہیں ۔ (372) اصلاح نفس کو ضروری سمجھنے کی ضرورت ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت دہلی فلاں طبیب صاحب کے پاس میں اپنے ایک عزیز کو بغرض علاج لے گیا اور بعض حضرات کی سفارشی چھٹھی اس غرض سے لے گیا کہ صاحب توجہ سے علاج کریں ۔ میرا سفارشی چھٹی کا پیش کرنا تھا کہ طبیب صاحب ایک دم بگڑ گئے اور بہت خفاء ہوئے ۔ علاج تو انہوں نے کیا مگر بے حد قیود اور شرائط کے ساتھ ۔ اور مریضوں کا بھی علاج کرتے ہوئے ان طبیب صاحب کو دیکھا مریضوں کے ساتھ اصول اور قواعد کے ماتحت علاج کرتے ہیں اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ اگر وہ لوگ ایسا برتاؤ کریں تو وہ بڑے لوگ سمجھے جاتے ہیں صاحب کمال سمجھے جاتے ہیں اور ان کو ایسے برتاؤ حق دار سمجھا جاتا ہے لیکن ہم غریب ملانوں کو اس کا حق نہیں ۔ حالانکہ وہ بدن کا علاج کرتے ہیں اور یہاں نفس کا