ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو یا حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو ان حضرات کی صورت میں شیطان آسکتا ہے ۔ فرمایا مشہور قول پر سوائے انبیاء علیہم السلام کے سب کی شکل میں آسکتا ہے ۔ (257) فہم کی قلت پر اظہار افسوس ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل فہم کی بڑی قلت ہے ۔ ایک صاحب کی حماقت ملاحظہ ہو آخر کہاں تک تاویلات کروں کوئی حد بھی ہے مجھ کو بد نام کیا جاتا ہے کہ بد خلق ہے ۔ ان خوش اخلاقوں کی حرکات کو کوئی نہیں دیکھتا ۔ ظالم کے تو ہر قول وفعل کی تاویل کی جاتی ہے اور مظلوم کے کسی قول فعل کی تاویل نہیں ہوتی ۔ ان صاحب نے ختم کے متعلق مجھ سے بذریعہ خط معمول پوچھا تھا ۔ میں نے لکھ دیا کہ ایک آنہ روز پر دعاء ہوتی رہتی ہے ۔ یہ معمول ہے ۔ اس میں یہ نفع ہے کہ جو مساکین اللہ اللہ کرنے والے یہاں پر رہتے ہیں ان کی امداد ہو جاتی ہے اور اہل غرض کو دعاء کرانے میں سہولت ہوتی آج صبح ان صاحب کا منی آرڈر آیا ہے کوپن میں لکھتے ہیں کہ حسب الحکم روپیہ روانہ کرتا ہوں ۔ ذرا اس بد فہمی کو ملاحظہ کیجئے ۔ کیا میں حکم دیتا پھرتا ہوں کہ یہاں پر روپیہ بھیجا کرو ۔ میں نے منی آرڈر واپس کردیا اور لکھ دیا کہ حکم نامہ دکھلائیے ۔ یہ چیزیں ہیں اختلاف کی جن پر مجھ کو بد نام کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے بہت نیک نامی کی بات کی ہے دیکھئے غرض اپنی اور حکم کا بھتان مجھ پر ۔ تہذیب تو رہی ہی نہیں ۔ اسی طرح ایک صاحب نے مدرسہ کے لئے دو سورپیہ کی رقم بھیجی اور لکھا کہ گذشتہ رمضان المبارک میں بھی میں نے مدرسہ کے لئے دوسو رپیہ کی رقم بھیجی تھی مدرسہ کی رسید نہیں پہنچی ۔ امسال پھر دوسورپیہ مدرسہ کے لئے بھیجتا ہوں ۔ امسال اگر مدرسہ کی رسید نہ پہنچی تو آئندہ سال میں رقم بھیجنا بند کردوں گا میں نے منی آرڈر واپس کردیا اور لکھ دیا کہ تم آئندہ سال سے بند کروگے میں اسی سال سے بند کرتا ہوں ۔ رسید وہ دے جو تحریک کرے اگر ہم پر اعتماد ہو اور ایماندار سمجھو بھیج دو اگر ایماندار نہ سمجو اور اعتماد نہ ہو مت بھیجو ۔ یہاں پر مدرسہ ہی اللہ کے نام پر ہے نہ کسی سے تحریک نہ کسی کو ترغیب ۔ اس پر یہ سوال ہوتا ہے کہ پھر مدرسہ چلے گا کیسے ۔ اجی صاحب نہ چلے گا بند کر دیں گے مگر ان شاء اللہ مانگیں گے نہیں ۔ اور مدرسہ نہ رہنے کے وقت دین کی کسی اور خدمت میں لگ جائیں گے جو اپنے سے ہو سکے گی ۔