ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
ہے حضرت سمجھاویں کہ وہ روپیہ لے لے ۔ فرمایا سبحان اللہ اگر کوئی شخص تقوی اختیار کرے تو کیا میں تقوے سے منع کروں ۔ اپنے اکابر کو اس رنگ پر دیکھا وہی عادت پڑی ہوئی ہے اس کے خلاف کو طبیعت قبول نہیں کرتی ۔ حقیقت میں یہ حضرات خدا پرست حق پرست تھے ان کے یہاں ہر چیز اپنی حد پر رہتی تھی اور اب تو رسم کا اس قدر غلبہ ہو گیا ہے کہ حقائق بالکل مٹ گئے جس کو دیکھو نفس پرست رسم پرست اوہام پرست ۔ دنیا پرست مال پرست ۔ جاہ پرست ۔ اور خدا پرست حق پرست مشکل ہی سے نظر آتا ہے ۔ (182) مسلم اور غیر مسلم کے اخلاق میں فرق ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا اگر آدمی خدا کے راضی کرنے کو اخلاق اختیار کرتا ہے اس میں رسوخ بھی ہوتا ہے اور جس شخص کے اخلاق اپنی اغراض کےلئے ہوں کہ جیسا موقع دیکھا ویسا کر لیا اس کا کیا اعتبار ۔ مسلم من حیث المسلم اور غیر مسلم کے اخلاق میں یہی ایک فرق ہے ۔ غیر مسلم اپنی غرض کےلئے کرتے ہیں اور مسلم خدا کےلئے ۔ (183) عقل عطاء حق ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ معتزلہ کہتے ہیں کہ عقل مکتسب ہے اور اہل حق کا مذہب ہے کہ عطاء حق ہے ۔ اور کثرت سے واقعات مشاہدات اہل سنت ہی کے مؤید ہیں ۔ ایک لڑکی ہے جس کی عمر تقریبا تین سال کی ہو گی سردی کی وجہ سے اس کو روئی کا ٹوپا اڑھا رکھا تھا اور وہ گھڑی کی آواز سننا چاہتی تھی تو اس نے پہلے تو اس کا تقاضا کیا کہ میرے سر سے ٹوپا اتار دو پھر اس طرف کان لگا کر بیٹھی ۔ اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ عقل فطری ہے مکتسب نہیں ورنہ بچے کو کیسے معلوم ہو گیا کہ گھڑی کی آواز سننے میں یہ ٹوپا حائل ہو گا ۔ یہ دوسری بات ہے کہ یہ فطری چیز کسی میں کم اور کسی میں زیادہ ہو اگر پہلے سے عطاء نہیں کی گئی تو نئی بات کو سن کر قلب کہیں تصدیق کرتا ہے اور کہیں انکار تو اس میں پہلے سے وہ کیا چیز ہے جس پر اگر نئی بات کو منطبق پاتا ہے تو تصدیق کرتا ہے اور منطبق نہیں پاتا تصدیق نہیں کرتا ۔ (184) لطیفہ ندائے غائب ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں ایک دوست کا مدعو کیا ہوا حیدر آباد دکن گیا تھا وہاں پر ایک