ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
لباس اور صورت ہے ۔ ایک شخص مسلمان ڈاڑھی منڈاتے تھے انہوں نے کسی رسالہ میں ایک عجیب بات لکھی کہ میں نے ڈاڑھی کیوں رکھی ۔ یہ شخص دفتر میں ملازم تھے اتفاق سے کہیں کی بدلی ہو گئی ایک ہندو اس جگہ کا رہنے والا ملنے آیا اور ان کی ڈاڑھی منڈی دیکھ کر کہا کہ پر میشور کا شکر ہے کہ تم یہاں پر بدل کر آگئے ۔ پہلے یہاں ایک مسلمان خبیث تھا اس نے تمہارے بھائیوں کو بہت ذبح کیا کیا اب تم اپنے بھائی ہندوؤں کو نفع پہنچاؤگے اس پر ان کو غیرت آئی کہ اس نے ڈاڑھی ہی نہ ہونے کی وجہ سے مجھ کو کافر سمجھا ۔ انہوں نے ان ہندو کو بڑے زور کی ڈانٹ دی کہ نا معقول تو مجھ کو کافر سمجھتا ہے میں مسلمان ہوں اور جب تک یہاں پر رہوں گا خبیث تیری اور تیرے بھائیوں کی خوب خبر لوں گا ۔ وہ ہندو بہت شرمندہ ہوا ۔ یہ وجہ ہوئی ان صاحب کے ڈاڑھی رکھنے کی اب فرمایئے من تشبه بقوم فهو منهم کوئی چیز ہے یا نہیں ۔ (312) لکنے پڑھنے کا دماغ پر اثر ہوتا ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اب وہ قوت نہیں رہی اب لکھنے پڑھنے سے دماغ پر اثر ہوتا ہے ، پہلے بعض دفعہ تمام تمام شب لکھتا تھا معلوم بھی نہ ہوتا تھا اب اثر ہوتا ہے جس کو دوسرے محسوس نہیں کر سکتے مگر مجھ پر اثر ہوتا ہے اسی لئے تصانیف کا سلسلہ تو قریب قریب بند ہی کر دیا ہے یوں کوئی دو چار ورق لکھ دیئے اور یہ بات ہے ۔ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ چھ سو تصانیف ہو چکی ہیں ۔ تین سو رسائل اور تین سو وعظ ۔ وعظ بھی تصانیف ہی ہیں بحمد اللہ کافی ذخیرہ ہو گیا ۔ اور بی ابھی وعظ کے مسودے ہیں جو میری نظر سے نہیں گزرے ۔ یہ تین سو وعظ وہ ہیں چھپ چکے یا جو چھپنے سے باقی ہیں تو میرے دیکھنے کی اب ضرورت نہیں رہی محض چھپنے ہی کی دیر ہے ۔ (313) انگریزی خوانوں کی دلجوئی وتسلی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں انگریزی پڑھنے والوں کی بہت رعایت کرتا ہوں ۔ اگر وعظ کو کہتے ہیں وعظ کہہ دیتا ہوں تعویذ مانگتے ہیں تعویذ دے دیتا ہوں کوئی سوال کرتے ہیں جواب دے دیتا ہوں ۔ محض اس خیال سے کہ یہ لوگ دین کی طرف متوجہ ہوں ۔ دوسری جگہ انگریزی والوں کی تسلی بھی نہیں ہوتی ۔ یہاں بحمد اللہ تسلی ہو جاتی ہے ۔