ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
ہر حرکت تمہاری موجب ایذا ہے کوئی بات بھی ڈھنگ کی نہیں ۔ اب بتلائیے کہ کیا یہ حرکت قابل تغیر مزاج نہیں یہ شخص کتنا بڑا دھوکا دینا چاہتا تھا ۔ مسئلہ پوچھتا ہے تجارت کی شرک کا ۔ اور نقصان ہے اپنی ہاتھ کی رقم کھوئی ہوئی کا یہ شرارت نہیں تو اور کیا ہے ایسی بات پر مزاج میں تغیر ہوتا ہی ہے ۔ پھر کہنے کے طریق پر کہا بھی جاتا ہے ۔ اب خوش اخلاقی کر کے اس کے آگے ہاتھ جوڑوں پاؤں پکڑوں ۔ اس کی تعریف کروں ۔ نا معقول چل یہاں سے جو کچھ پوچھنا ہے لکھ کر لا یا لکھوا کر لا ۔ تیرا کچھ اعتبار نہیں ۔ ایسے بد فہم آدمی سے کیا امید کہ مسئلہ صحیح یاد رکھے گا ۔ صورت تو دیکھو خضر جیسی اور یہ دھوکے بازی شرم نہیں ۔ دین کے اندر دھوکہ دینا چاہتا ہے ۔ 25 رجب المرجب سنہ 1351 ھ مجلس بعد نماز جمعہ (302) بڑی نعمت اور راحت مناسبت ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت فلاں مولوی صاحب نے زیادہ تنخواہ پر جانا پسند نہیں کیا فرمایا کہ مجھ کو یہ بات بہت پسند ہے ۔ اجی روپیہ تو ہے ہی ضرورت کی چیز مگر بڑی نعمت راحت اور مناسبت ہے ۔ معلوم نہیں نئی جگہ میں جا کر مناسبت ہو نہ ہو ۔ راحت ملے نہ ملے ۔ اس لئے پرانی ہی جگہ کو غنیمت سمجھنا چاہئیے ۔ میں جس زمانہ میں کانپور تھا پچاس روپیہ تنخواہ تھی آگرہ سے خط آیا کہ ہم سو روپیہ یا دو سو روپیہ دیں گے ۔ میں نے ان کے جواب میں مشوری لکھ بھیجا کہ ایسے شخص کو بلا کر ملازم رکھو جو دوسری جگہ نوکر نہ ہو ۔ اگر کسی نوکری کرتے ہوئے کو بلا کر ملازم رکھا تو تم سو دوگے اور اگر کہیں سے اس کو دو سو کی جگہ پر بلایا گیا تو وہاں چل دے گا ایسے بھگوڑے کا کیا اعتبار پھر ہنس کر فرمایا کہ میرا تو کام بنا ہی تھا میں نے مشورہ دے کر دوسروں کی بھی راہ مار دی ۔ خصوصا اس زمانہ میں تو پرانی جگہ کو چھوڑنا ہی نہیں چاہیے اس میں بڑی مصلحت اور حکمت ہے ہر جگہ مناسبت اور موافقت کا پیدا ہونا بہت مشکل ہے ۔ (303) برکت خلوص پر موقوف ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ امراء میں خلوص کی اکثر کمی ہوتی ہے ۔ ہاں فلوس کی فراوانی ہوتی ہے اور برکت موقوف ہے خلوص پر ۔ تو امراء سے کہا کرتا ہوں کہ جہاں تم