ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
تباہ و برباد ہوئے ۔ اب خدا معلوم کس فکر میں ہے ۔ شاید اب کوئی اور روپ بدل کر ملک کے سامنے آئے یہ جب کبھی پلیٹ فارم پر آتا ہے ایک نیا ڈھونگ بنا کر لاتا ہے اور یہ اتنی قوت بھی مسلمانوں کی بدولت نصیب ہوئی اس لئے کہ جوشیلی قوم ہے جو اس کی زبان سے نکلا مسلمانوں ہی نے اس کو ملک میں بجلی کی طرح دوڑا دیا ۔ غرض یہ سب کچھ مسلمان لیڈروں اور ان کے ہم خیال مولویوں ہی کی بدولت ہو اور نہ عوام مسلمان کبھی اس کے دھوکہ میں نہ آتے ۔ ایک سب انسپکٹر صاحب نے مجھ سے دریافت کیا کہ گاندھی کا اثر ہندو مسلمانوں سب پر ہے اس کی کیا وجہ میں نے کہا کہ جس چیز کی طرف وہ دعوت دے رہا ہے یعنی دنیا اس کی طلب پہلے ہی سے ہر شخص میں موجود ہے چونکہ وہ ان کی مطلوبہ اور محبوبہ دنیا کی طرف بلا رہا ہے اس لئے اس طرف دوڑ رہے ہیں یہ اس کے کسی کمال کی وجہ سے تھوڑا ہی ہے چنانچہ شیطان کے اس سے بھی زیادہ مطیع اور فرمانبردار ہیں کیا اس پر بھی کبھی آپ کو شبہ ہوا کہ انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات پر تو لوگوں نے توجہ نہ کی اور ان سے اعراض کیا اور شیطان کے مکرو فریب میں آکر خداوند جل جلالہ کی نافرمانیاں کیں سو کبھی آپ کو یہ بھی شبہ ہوا لیکن باوجود اس سب مکرو فریب کے اگر مسلمان مسلمان ہو جاویں تو ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا اس سے پہلے بہت سے مکار اور چالاک دشمن اللہ اور رسول کے پیدا ہو چکے ہیں مگر وہ اسلام اور مسلمانوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکے ۔ اب رہا یہ سوال کہ پھر مسلمانوں کی یہ ذلت کی حالت کیوں ہے سو یہ اپنے کرتوتوں کی بدولت ہے دوسروں کے کرنے سے نہیں ۔ اسلام کی تو فی نفسہ یہ خاصیت ہے کہ باوجود یکہ مسلمان اس وقت بظاہر کمزور ہیں مفلس ہیں ان کے ہاتھ میں نہ حکومت ہے نہ ایک مرکز پر جمع ہیں مگر پھر بھی دیکھ لیجئے کہ جن کے یہاں لاکھوں توپیں مشین گنیں بندوقیں جرار کرار فوجیں موجود ہیں وہ صرف مسلمانوں ہی سے خائف اور ترساں ہیں یہ سب ایمان کی برکت ہے اور اگر یہ پوری طرح پر اللہ تعالی سے تعلق پیدا کر لیں اور اس کو راضی کر لیں تو اب بھی یہی تمام عالم کے مالک اور سردار بن جائیں لیکن مسلمانوں سے یہی بات نہیں ہوتی میں تو کہا کرتا ہوں کہ جہاں اور بہت سی تدابیر حکومت اور قوت حاصل کرنے کی کرتے ہو بطور امتحان کے کچھ روز اللہ کے سامنے بھی سر رکھ کر اور