کا یہ فائدہ ہے کہ مصادر ومآخذ معلوم ہیں ، ان کی تلاش وجستجو میں کچھ زیادہ کاوش کرنی نہیں پڑتی،کوئی مضمون مرتب کرناہوتاہے تو اس کے تمام مواد اورمتعلقات بیک وقت پیش نظر ہوجاتے ہیں ،یہ کثرت مطالعہ ہی کی برکت ہے ۔
بہر حال پڑھنا میراذوق ہے اورلکھنا مجبوری ! جب ضرورت نے مجبور کیا تب لکھا۔ پہلے مجبوریاں کم تھیں اس لئے کم لکھتاتھا، اب مجبوریاں بڑھ گئیں اس لئے زیادہ لکھتاہوں ۔
یہاں تک پرائمری درجات کادور ختم ہوا۔میں نے پرائمری درجہ پانچ کا امتحان ۲۲؍ اپریل ۱۹۶۲ء کو دیاتھا ۔اللہ تعالیٰ نے اس میں نمایاں کامیابی عطافرمائی یہ امتحان ڈسٹرکٹ بورڈکے ماتحت ہواکرتاہے۔
٭٭٭٭٭