تفصیل درج ذیل ہے۔
جلالین شریف حضرت مولانا محمد سالم صاحب مدظلہٗ پہلا گھنٹہ
؍؍ ؍؍ ؍؍ ؍؍ ؍؍ دوسرا گھنٹہ
میبذی حضرت مولانا قمر الدین صاحب مدظلہٗ تیسرا گھنٹہ
کتابت حضرت منشی امتیاز احمد صاحب علیہ الرحمہ چوتھا گھنٹہ
ہدایہ اخیرین حضرت مولانا اختر حسین میاں صاحب علیہ الرحمہ پانچواں گھنٹہ
؍؍ ؍؍ ؍؍ ؍؍ ؍؍ چھٹا گھنٹہ
حضرت مولانا محمد سالم صاحب کے اسفار کبھی کبھی ہوا کرتے تھے ، مگر جب وہ موجود ہوتے ، تو درس کے وقت کی نہایت پابندی کرتے ، پہلا گھنٹہ ہوتے ہی پانچ منٹ کے اندر درسگاہ میں پہونچ جاتے ۔ جلالین شریف وہ دار العلوم کی سب سے بالائی عمارت دارالتفسیر میں پڑھاتے تھے ، دارالعلوم میں فجر کی نماز کے تھوڑی ہی دیر کے بعد تعلیم شروع ہوجاتی تھی ، فجر کی نماز سے فارغ ہوکر تھوڑی دیر تلاوت کرتے ، اور چائے بناتے ، ہلکا سا ناشتہ کرتے ، اتنے میں تعلیم کا گھنٹہ بج جاتا ، اور اس کے ساتھ ہی مولانا دار التفسیر کی سیڑھیوں پر چڑھتے دکھائی دیتے، ہم لوگ کوشش کرتے کہ ان سے پہلے دارالتفسیر میں پہونچ جائیں ، یا کم از کم ان کے پیچھے پیچھے ہولیں ، کبھی ہم چائے پیتے ہوتے ، اورمولانا اوپر جاتے نظر آتے ، تو ہم لوگ چائے کو پیالی سے پلیٹ میں انڈیل لیتے ، وہ ٹھنڈی ہوجاتی اور ہم ایک سانس میں اسے حلق میں ڈال لیتے اور کتاب لے کر بھاگتے ، مولانا کے یہاں جلالین شریف کے دو گھنٹے تھے ، مگر عموماً وہ سوا یا ڈیڑھ گھنٹہ پڑھاتے ، سبق کی مقدار کم ہوتی ، کثرت معلومات اور حسن تقریر کے لحاظ سے بے نظیر درس ہوتا ،حضرت مولانا محمد سالم صاحب مدظلہٗ خانوادۂ قاسمی کے چشم وچراغ اور حضرت حکیم الاسلام مولانا قاری محمد طیب صاحب مہتمم دار العلوم کے صاحبزدۂ عالی قدر ،اور انھیں کے انداز کے بہترین خطیب ہیں ۔
تیسرے گھنٹے میں حضرت مولانا قمر الدین صاحب مدظلہٗ میبذی پڑھاتے تھے ،