کے نصاب کی معلم الانشاء کے تینوں حصے خرید لئے اس میں عربی عبارتوں کا اردومیں ترجمہ کرلینا تو بہت آسان تھا مگر اردو کو عربی میں منتقل کرنا میرے لئے نہایت دشوار تھا ،مشق وتمرین کی عربی عبارتوں سے اس مشکل کام میں قدرے سہولت ملتی تھی مگر اس کے لئے اردو ، عربی لغت ہونا ضروری تھا اورمیرے پاس ایسی کوئی کتاب نہ تھی، اس وقت اس موضوع پر دوکتابیں مدرسہ کے کتب خانے میں تھیں ایک مولانا عبدالحفیظ صاحب بلیاوی کی ’’اردو عربی لغات‘‘ اوردوسری مولانا وحیدالزماں صاحب کی’’القاموس الجدید‘‘یہ دونوں مختصر تھیں ، اور دونوں مفید تھیں ،مگر مجھے القاموس الجدید زیادہ پسند تھی، اسے میں مولانا جمیل احمد صاحب مدظلہ کے پاس دیکھاکرتاتھا، امتحان کے بعد میں گھر آگیا۔ یہاں اس موضوع پر کوئی کتاب نہ تھی معلم الانشاء پر محنت ہوتی رہی، میرے گاؤں میں ایک بزرگ صاحب مکتبہ تھے،والد صاحب سے ان کا دوستانہ تھا ، وہ کتابیں فروخت کرتے تھے میں نے گزشتہ سطور میں کہیں ان کاذکرکیاہے کہ مکتب کے دورمیں مَیں ان کے یہاں گھنٹوں پڑارہاکرتاتھا، میں نے والد صاحب سے اجازت لے کر عربی چہارم کی درسیات کا آرڈرانھیں دے دیاتھا ،اس کے ساتھ القاموس الجدید بھی لکھوادی تھی، کہ وہ آجائے گی ،توعربی تحریر میں آسانی ہوگی،رمضان کا مبارک مہینہ شروع ہوچکاتھا ،مجھے بڑی بے تابی تھی انھوں نے اطمینان دلایا تھا کہ ۱۵؍ کے بعد کتابیں آجائیں گی مگر نہ آئیں میں پریشان تھا ،عشرۂ اخیرشروع ہواتو میں نے اعتکاف کرلیا ، دوسرے ہی دن حافظ صاحب کتابیں لے کر آگئے ، وہ پریشان تھے کہ ایک کتاب غلط آگئی تم نے قطبی کہاتھا ، اور یہ بالقطبی ہے، میں نے کہاکچھ حرج نہیں یہی چاہئے تھی، مجھے القاموس الجدیدکی تلاش تھی وہ القاموس الجدید جو میں نے استاذ محترم کے پاس دیکھی تھی ، بہت چھوٹی تقطیع میں تھی یہ القاموس متوسط سائز میں بہت خوبصورت ،روشن اوررنگین ٹائیٹل کے ساتھ تھی، دیکھ کر آنکھیں چمک اٹھیں میں نے سوچا شاید دوسرا ایڈیشن ہو،ہاتھوں میں لے کر اسے دیکھا تو بجائے اردو سے عربی میں ہونے کے عربی سے اردو تھی،میری ساری خوشی اچانک سرد پڑگئی، بے ساختہ میرے منھ سے نکلا یہ غلط آگئی، وہ گھبرائے ،اس میں ان کی غلطی نہ تھی ،بات یہ