تیارہوگیا، مبارک پور میں اس وقت کوئی فوٹو گرافر نہ تھا اس کیلئے اعظم گڑھ جانا تھا وہی طالب علم مجھے اپنے ساتھ اعظم گڑھ لے جانے کیلئے تیار ہوا، اتنا پیسہ نہ تھا کہ ہم لوگ کرایہ خرچ کرکے اعظم گڑھ جاتے ،پیدل ہی نکل گئے ،وہاں ایک فوٹو گرافر کی دکان سے وہ واقف تھا ، فوٹو کھنچوایا،اورپیدل ہی واپس آگئے، فارم بھر دیاگیا اوردیوان غالب ومومن اورکلیات اقبال کا درس شروع ہوگیا اس امتحان کی تیاری کی نحوست یہ ہوئی کہ درسیات سے بے اعتنائی شروع ہوگئی سبق میں حاضری تو ضرورہوتی ،مگر سبق کے بعد تکرار ومطالعہ میں خاصی کمی آگئی، اورانجمن کے اختلافات کی پارٹی بندی کی نحوست بھی پھیلی، یہ طالب علم اس سے ناراض ہے ، وہ طالب علم اس کی ٹانگ کھینچ رہاہے اس سے مزاج فاسد ہوگیا، پارٹیاں سجتیں ،سازشیں ہوتیں ، ان دونوں چیزوں نے میری طبیعت کو بہت نقصان پہونچایا۔
ادیب کا امتحان دیااور اچھے درجے سے کامیاب ہوا ،اس نقصان کااتنا فائدہ ہواکہ اردو شاعری کے سمجھنے کا سلیقہ پیداہوگیا، ساتھ ہی مضمون نگاری کاملکہ حاصل ہوگیا لیکن اصل تعلیم میں نقصان ہوا،اخیر سال میں جب امتحان سالانہ کا وقت آیا تب کچھ آنکھ کھلی ،ہم گیارہ ساتھی تھے ان میں تکرار ومذاکرہ کرانے والے طلبہ تین تھے، ایک صاحب اپنے بعض خاص حالات کی وجہ سے بجھ کر رہ گئے تھے اس لئے وہ تکرارسے دستکش ہوگئے ،ایک صاحب اور تھے انھوں نے تکرارشروع کرایا ،تیسرامیں تھا، میں نے سال بھر درسیات میں کم دلچسپی لی تھی اس لئے تکرار ومذاکر ہ کا عمل میرے لئے مشکل ہوگیاتھا،ساتھ ہی میری بدعنوانیوں کی وجہ سے ساتھیوں میں زیادہ تر مجھ سے ناراض تھے، اس لئے وہ مجھ سے تکرار کا تقاضا بھی نہ کرتے تھے، میں تقریباً اکیلا ہوگیاتھا،میرے ساتھ صرف دوطالب علم تھے، خیر میں نے تکرار شروع کرایا میرے دوسرے ساتھی کچھ دنوں تک چلتے رہے،مگر امتحان سے ایک ڈیڑھ ہفتہ قبل بیماری کا بہانہ بناکر وہ بھی خاموش ہوگئے، اب رفقاء پریشان تھے ،مجھ سے ناراض تھے اور مجھے چھوڑ رکھاتھا، اس لئے میرے پاس آنے میں ہتک محسوس کررہے تھے، لیکن مجبوری تھی بغیر تکرارکے گاڑی چلنے والی نہ تھی ،دوایک روزصبر کیا،مگر مرتاکیانہ کرتا، بالآخر میرے تکرا ر