ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
کیفیت ہے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے سمجھ کر ایک کتاب بھی نہیں پڑھی جس سے بے فکری کے مرض کا پتہ چلتا ہے اور اگر سمجھ کر پڑھی ہیں تو اس سے آپ کے فہم کا اندازہ ہوتا ہے کہ فہم سے بالکل کورے ہو ۔ اب میں آپ سے کہتا ہوں کہ آپ میرے سو وعظ دیکھیں اور دیکھ لینے کے بعد مجھ کو اطلاع دیں اس سے قبل کوئی خط آپ مجھ کو نہ لکھیں اور یہ بھی لکھیں کہ وعظوں کے دیکھنے سے مجھ کو یہ نفع ہوا یا نہیں ہوا اور جو وعظ دیکھے جائیں ان کے نام بھی لکھیں کہ کون کون سے دیکھے فرمائے اس سے پہلے تو آپ کوئی خط مجھ کو نہ لکھیں گے ۔ عرض کیا کہ نہیں مگر وعظ میرے پاس نہیں فرمایا کہ خریدو یا کسی سے عاریت لو ۔ عرض کیا کہ جی ایسا ہو سکتا ہے فرمایا کہ ایسا صرف ہو سکتا ہے مگر ارادہ نہیں ۔ عرض کیا کہ ارادہ ہے فرمایا کہ پھر یہ انگریزی محاورات کیوں بولتے ہو ۔ پھر دریافت فرمایا کہ آپ کچھ لکھے پڑھے ہیں ۔ عرض کیا کہ انگریزی پڑھی ہے فرمایا کہ یہ ساری خرابی اس انگریزی ہی منحوس کی ہے اس س فہم مسخ ہو جاتا ہے اور پھر اس پر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم سب میں زیادہ فہم اور عاقل ہیں ابھی تو آپ کو اپنے عقائد ہی درست کرنے کی ضرورت ہے جب اس جہل سے نجات ہے ۔ تب کہیں مرید ہونے کا نام لیجئے گا ۔ میں پوچھتا ہوں کہ کیا بلا وضوء نماز ہو سکتی ہے عرض کیا نہیں فرمایا کہ یہ اس طریق کا وضوء اور غسل ہے کہ پہلے عقائد و اعمال ظاہری درست کئے جائیں اس لئے پہلے اس کے غسل کی فکر کیجئے اس سے فارغ ہو کر تب مرید ہونے کا نام لیجئے ایسا ہوتے ہوئے آپ نے کیسے حساب لگا لیا تھا کہ جاؤں گا مرید ہو جاؤں گا ۔ اور میرے سو وعظ دیکھ کر یہ بھی لکھئے کہ عقائد کی کیا غلطیاں نکلیں اور اعمال کی کیا صورت اور حالت ہے اس سے قبل مجھ سے ہرگز خط و کتابت نہ کیجئے گا ۔ فرمایا کہ یہ سب رسمیں جاہل دکاندار پیروں کے بگاڑے ہوئے ہیں جہاں کوئی آیا جھٹ مرید کر لیا کہ کہیں شکار ہاتھ سے نہ نکل جائے نہ آنے والے کے عقائد کی خبر نہ اعمال کی خبر نہ ایمان کی خبر ان پیروں کے یہاں خرابیاں بے حد و حساب خرابیاں ہو رہی ہیں ان کے یہاں بلا غسل اور وضوء کے نماز جائز بلا احرام کے حج جائز ان دکانداروں کی عجیب غریب باتیں ہوتی ہیں ایک طرف تو بیوی بچوں کے مسنون تعلق سے بھی تصوف ختم ہو جاتا ہے اور دوسری طرف بت پرستی بھی تصوف کی مانع نہیں (تمت تادیب الطالب)