ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
اس بے چارے کو کیا خبر کہ جو تیرنا جانتے ہیں اور اس فن کے ماہر ہیں وہ ہر حال میں تیرتے ہیں اور دریا سے پار ہو جاتے ہیں اور دامن بچا کر نکل جاتے ہیں اور یہ دشواری تو محض ظاہری ہی ہے وہ حضرات تو حقیقی دشواریوں سے بھی نہیں گھبراتے بلکہ ہر وقت ہتھیلی پر سر لئے پھرتے ہیں اور یہ کیفیت مطلوبہ اور مقصودہ پیدا ہوتی ہے کسی اہل دل کی محبت اور صحبت سے اس کو اختیار کرو بدون اس کے راہ ملنا اور منزل مقصود پر پہنچنا دشوار ہی نہیں بلکہ محال عادی ہے ۔ اسی کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔ قال رابگذار مرد حال شو پیش مردے کاملے پامال شو اور مولانا ہی فرماتے ہیں یار باید راہ راتنہا مرو بے قلاؤز اندریں صحرا مرو اگر ہم نے یہ کام کر لیا پھر آگے ان کا کام ہے اور وہ ایک چشم زون میں سب کچھ کر دیں گے مایوسی کی ضرورت نہیں کہ منزل مقصود پر ہم کس طرح پہنچ سکتے ہیں ۔ اسی کو مولانا مرماتے ہیں ۔ تو مگو مارا بدان شہ بار نیست باکر یمان کا رہا دشوار نیست یعنی وہ خود پہنچا دیں گے مگر تم لگے رہو چلے چلو اسی کو فرماتے ہیں یک چشم زون غافل ازان شاہ نباشی شاید کہ نگاہے کند آگاہ نباشی لیکن چلنے سے پہلے یہ شرط ہے کہ ایسا ہو جائے جس کو فرماتے ہیں دررہ منزل لیلے کہ خطرہاست بجان شرط اول قدم آنست کہ مجنون باشی غرض یہ راہ محض زبانی قیل و قال اورجمع خرچ سے نہیں طے ہو سکتی اس میں ضرورت ہے کام کرنے کی اور ہر مشکل کےلئےتیار ہو کر قدم رکھنے کی اور اگر یہ بات نہیں تو قدم ہی نہ سب آنے والی دشواریوں کا مقابلہ کرے گا اس کو عارف شیرازی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔ یا مکن باپیلبانان دوستی یا بنا کن خانہ بر انداز پیل اور اگر اس کی برداشت نہ کر سکا تو اس کے متعلق مولانا فرماتے ہیں ۔ تو بیک زخمے گریزانی زعشق تو بجز نامے چہ میدانی زعشق