ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
نرمی کرنے کا ۔ ان صاحب نے کچھ اور عرض کرنا چاہا فرمایا کہ میں اب تم سے براہ راست گفتگو کرنا نہیں چاہتا خواہ مخواہ طبیعت میں تغیر ہو گا تم کو تو حس نہیں اور مجھ کو حس ہے پھر کیونکر توافق ہو ۔ بس اب اٹھ جاؤ اور کسی کے واسطے سے گفتگو کرو ۔ اس واسطہ کا انتظام بھی میرے ذمہ نہیں کیونکہ میری کوئی غرض نہیں یہ بھی تمہارے ذمہ ہے غرض ایک صاحب واسطہ تجویز ہوئے ان کو بیچ میں ڈال کر حضرت والا نے فرمایا کہ ان سے یہ پوچھو کہ اپنی غلطی تمہاری سمجھ میں آئی یا نہیں ۔ عرض کیا نہیں فرمایا پوچھو کہ میں نے دوپہر ایک غلطی تو بتلا دی اور سمجھا دی تھی گو ہیں تو چند غلطیاں پھر کیوں سمجھ میں نہیں آئیں ۔ عرض کیا کہ یاد نہیں رہی فرمایا پوچھو کہ اس سے بے فکری ثابت ہوئی یا نہیں ۔ عرض کیا کہ جی بے فکری ثابت ہوئی ۔ فرمایا کہ کہو کہ بے فکری اور طلب دونوں ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتیں ۔ رض کیا کہ جی ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتیں ۔ فرمایا پوچھو کہ طلب کی کمی ثابت ہوئی عرض کیا کہ جی طلب کی کمی ثابت ہوئی ۔ کہو کہ جب طلب کی کمی ہے تو یہاں آنے سے فائدہ ۔ عرض کیا کہ طلب کو میں نہیں سمجھا ۔ فرمایا کہو کہ سمجھانے کو اور کہاں سے الفاظ لاؤں ۔ کہاں تک تنزل کروں ، بے چارے ٹھیک تو کہتے ہیں طلب تنخواہ کو بھی کہتے ہیں ۔ فرمایا میں مکرر کہتا ہوں کہ جب طلب نہیں تو کیوں خود پریشان ہوئے اور کیوں دوسروں کو پریشان کیا ۔ خیر ان کو بتلا دو کہ طلب کے معنے ہیں کسی کام کی دل میں فکر ہو ادھیڑ بن سی لگ جائے جب تک مقصود حاصل نہ ہو برابر اس کی جستجو کرتا رہے پوچھو اب بھی طلب کی حقیقت سمجھ میں آئی ۔ عرض کیا کہ جی آ گئی ۔ فرمایا کہوں کہ جب طلب کو سمجھ گئے اور یہ تمہارے اندر ہے نہیں تو یہاں پر آنے سے فائدہ ۔ عرض کیا کہ طلب کیسے پیدا ہو اس کا طریقہ بتلا دیا جائے فرمایا پوچھو کہ طلب کا طریقہ ہی معلوم کرنے آئے تھے یا طلب لے کر آئے تھے ۔ اس پر ان صاحب نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ فرمایا اچھا دوسرا عنوان اختیار کرتا ہوں ۔ ان سے پوچھو کہ مرید کیوں ہوئے تھے ۔ عرض کیا کہ دین کی وجہ سے ۔ پوچھو کہ کیا مرید ہونے سے قبل دین نہ تھا ۔ عرض کیا کہ تھا ۔ پوچھو کہ جب دین پہلے بھی تھا تو پھر مرید کیوں ہوئے کس چیز کی کمی تھی جس کی وجہ سے مرید ہوئے ۔ اب کہاں تک ہندی کی چندی کروں ۔ عرض کیا کہ اللہ کا راستہ معلوم کرنے کی غرض سے مرید ہوا تھا ۔ فرمایا پوچھو کہ مرید ہو کر معلوم ہو گیا عرض کیا نہیں ۔