(۴)… حضرت مولاناافضال الحق صاحب قاسمی مدظلہ بخار ی شریف
(۵)… حضرت مولاناافضال الحق صاحب قاسمی مدظلہ ترمذی شریف
(۶)…حضرت مولانا عبدالمنان صاحب مظفرپوری مدظلہ شمائل ترمذی شریف
گھنٹوں کی ترتیب یہی تھی ابن ماجہ شریف اورنسائی شریف کے اسباق بھی انھیں گھنٹوں میں وقفے وقفے سے ہوجایاکرتے تھے ،یہ سال ذوق وشوق سے پڑھنے کا نہ تھا، دارالعلوم کے حادثے نے دل ودماغ کو بجھاکررکھ دیاتھا، بس کسی طرح تعلیم کی تکمیل کرلینی تھی اسی لئے تعلیم میں نقص بھی رہ گیا،میں نے دیوبند میں شش ماہی امتحان تک جلالین شریف کے تین پارے،ہدایہ اخیرین کے تقریباً سواڈیڑھ سو صفحے اورمیبذی کی تھوڑی سی مقدار پڑھی تھی، سالانہ تک جتنا حصہ پڑھنا تھا وہ رہ گیا، پھر دوسرے سال مشکوٰۃ شریف، بیضاوی شریف،شرح عقائد، سراجی پڑھنی تھی وہ سب رہ گئی ، میں نے دورۂ حدیث میں داخلہ لے لیا اس طرح درسی کتابوں میں نقص رہ گیا، بس یہ خیال تھاکہ تعلیم سے فراغت ہوجائے یہ الزام نہ رہ جائے کہ تعلیم مکمل نہ ہوسکی۔
نہ مطالعہ ،نہ مذاکرہ ،بس درس میں جاکر حدیث خوانی !البتہ حضرت مولانا افضال الحق صاحب مدظلہ کے سبق میں بہت دلچسپی ہوئی ،مولانا کی تقریر کی زبان صاف نہ تھی آواز بھی باریک تھی اورعجلت میں جملے بھی پورے ادانہ ہوتے تھے ،انداز تقریر پہلے توعجیب سالگا ، لیکن جلد ہی طبیعت مانوس ہوگئی،میں مولاناکی تقریر توتقریر اشارات بھی سمجھنے لگا،مولانا غضب کے ذہین تھے ،باتوں سے باتیں نکالنا ان میں ترتیب پیداکرنا،دلائل کوسجاکر پیش کرنا مولانا کاخاص فن تھا یہ فن ترمذی شریف کے درس میں زیادہ ظاہر ہوتاتھا ،میں ان کی باتیں بہت انہماک سے سنتااوربہت فائدہ ہوتا ،سوال کرنے کی نوبت کم آتی اس قدر مرتب اور مدلل تقریر ہوتی کہ سوالات خودبخودحل ہوتے رہتے ،ان کے سبق میں بیٹھ کراحساس ہواکہ علمی اوردماغی فوائد کے لحاظ سے صرف وقت گزاری نہیں ہے ،بلکہ علم وہنر کے بیش قیمت جواہر ہاتھ آرہے ہیں مولاناکاذوق شعری بھی بہت بلندہے ،خود بھی عمدہ شاعر ہیں باتوں