فَاِنَّہٗ لَایَفْسُدُ لِاَنَّ الشَّرْعَ جَعَلَ لَہٗ حَقَّ شُغَلِ کُلِّ الْوَقْتِ بِالْاَدَاءِ فَجَعَلَ مَایَتَّصِلُ بِہٖ مِنَ الْفَسَادِ بِالْبِنَاءِ عَفْوًا لِاَنَّ الْاِحْتِرَازَ عَنْہُ مَعَ الْاِقْبَالِ عَلَی الصَّلٰوۃِ مُتَعَذَّرٌ
ترجمہ:-اور نہیں لازم آئے گا اس پر یہ کہ جب اس نے عصر کی نماز شروع کی اس کے اول وقت میں پھر عصر کو دراز کیا یہاں تک کہ سورج غروب ہوگیا تو فاسد نہیں ہوتی ہے،اس لئے کہ شر یعت نے قرار دیا ہے اس کے لئے ادا کے ساتھ پورے وقت کو مشغول کردینے کا حق تو کردیا جائے گا وہ فساد جو اس سے متصل ہے (عزیمت پر) بنا کرنے کی وجہ سے معاف ،اس لئے کہ فساد سے بچنا (عزیمت کے طریقہ پر )نماز پر متوجہ ہونے کے ساتھ متعذر ہے۔
------------------------------
تشریح:-مصنفؒ ایک سوال مقدر کا جواب دے رہے ہیں ،آپ نے ابھی یہ بات ثابت کی کہ جب نماز کامل واجب ہوتو نا قص طریقہ پر اس کی ادائیگی صحیح نہیں ہے،بلکہ کامل طریقہ پر ادا ضروری ہے کیونکہ کامل واجب ہوئی ہے،لہٰذا اگر کسی نے عصر کی نماز اول وقت میں شروع کی اور خوب اطمینان سے پڑھتا رہا، یہاں تک کہ دوران نماز سورج غروب ہوگیا تو اس کی نماز فاسد ہوجانی چاہیے کیونکہ ناقص طریقہ پر پوری ہورہی ہے،جب کہ شروع کامل وقت میں ہوئی تھی،تو کامل واجب ہوئی،لہٰذا اس کی ادا کامل ہونی چاہیے __اس کے باوجود آپ فرماتے ہیں کہ اس کی نماز صحیح ہوجائیگی۔
اس کا جواب یہ ہے کہ بندے نے عزیمت پر عمل کیا ،کیونکہ عزیمت یہ ہے کہ نماز کا پورا وقت نماز میں مشغول رکھا جائے،اوررخصت یہ ہے کہ پورے وقت میں سے تھوڑے حصہ میں نماز اداکرکے باقی وقت اپنی ضروریات میںاستعمال کیا جائے،یہ شریعت میں رخصت ہے،پس جب کوئی عزیمت پر عمل کرے گا خاص کر عصر میں تو یہ بندہ کراہت وفساد سے بچ نہیں سکتا ہے کیونکہ عصر کا آخری وقت ناقص ہے،تو شریعت نے عزیمت پر عمل کرنے کی وجہ سے کراہت کی اتنی مقدار معاف کردی ،اور کراہت کی یہ مقدار معاف ہوگئی تو غروب شمس سے نماز فاسد نہ ہوگی ۔
وَاَمَّا اِذَا خَلَا الْوَقْتُ عَنِ الْاَدَآءِ فَالْوُجُوبُ یُضَافُ اِلٰی کُلِّ الْوَقْتِ لِزَوَالِ الضَّرُوْرَۃِ الدَّاعِیَۃِ لِاِنْتِقَالِ السَّبَبِیَّۃِ عَنِ الْکُلِّ اِلَی الْجُزْءِ فَوَجَبَ بِصِفَۃِ الْکَمَالِ فَلَایَتَاَدّٰی بِصِفَۃِ النُّقْصَانِ فِی الْاَوْقَاتِ الثَّلٰثَۃِ الْمَکْرُوْھَۃِ بِمَنْزِلَۃِ سَائِرِ الْفَرَائضِ
ترجمہ:-اور بہر حال جب وقت خالی ہوجائے ادا سے تو وجوب منسوب کیا جائے گا پورے وقت کی طرف اس ضرورت کے زائل ہوجانے کی وجہ سے جو تقاضا کررہی تھی سببیت کو منتقل کرنے کا کل سے جزء کی طرف ،پس واجب ہوگا وہ