مجبور ہوگا ، کل اسی فقیر سے وہ صدقہ کا سوال کرے گااور یہ قبیح چیز ہے، کیونکہ اپنی حاجت کو دفع کرنا غیر کی حاجت دفع کرنے سے اولی ہے، لہٰذا غنا شرط قرار دیا تاکہ یہ محتاج نہ بنے۔
بہرحال صدقۂ فطر قدرتِ ممکّنہ کے ساتھ واجب ہے، اسی لئے اگر کسی کے پاس استعمال کے کپڑے حاجت اصلیہ سے زائد ہوں، اس پر بھی صدقۂ فطر واجب ہوتا ہے، حالانکہ کام کاج کے کپڑوں پر وجوب کونسا یُسْر ہے؟ کیونکہ یہ نامی نہیں ہیں، معلوم ہوا کہ صدقۂ فطر قدرتِ مُیَسِّرَہ سے نہیں بلکہ قدرتِ مُمَکِّنَہ کے ساتھ واجب ہے، پس بقاء ِ واجب کے لئے قدرت کا دوام شرط نہیں ہے لہٰذا عید کے دن مال ہلاک ہوگیا تو صدقۂ فطر ساقط نہ ہوگا۔
فَصْلٌ فِیْ صِفَۃِ الْحُسْنِ لِلْمَامُوْرِبِہٖ اَلْمَامُوْرُبِہِ نَوْعَانِ حَسَنٌ لِمَعْنًی فِیْ عَیْنِہٖ وَحَسَنٌ لِمَعْنًی فِیْ غَیْرِہٖ وَالَّذِی حَسَنٌ لِمَعْنًی فِیْ عَیْنِہٖ نَوْعَانِ مَاکَانَ الْمَعْنٰی فِیْ وَضْعِہٖ کَالصَّلٰوۃِ فَاِنَّھَا تُتَأَدَّیٰ بِاَفْعَالٍ وَاَقْوَالٍ وُضِعَتْ لِلتَّعْظِیْمِ وَالتَّعْظِیْمُ حَسَنٌ فِیْ نَفْسِہٖ اِلَّااَنْ یَّکُوْنَ فِیْ غَیْرِحِیْنِہٖ اَوْحَالِہٖ وَمَا اِلْتَحَقَ بِوَاسِطَۃٍ بِمَا کَانَ الْمَعْنٰی فِی وَصْفِہٖ کَالزَّکٰوۃِ وَالصَّوْمِ وَالْحَجِّ فَاِنَّ ھٰذِہِ الْاَفْعَالَ بِوَاسِطَۃِ حَاجَۃِ الْفَقِیْرِ وَاِشْتِھَاءِ النَّفْسِ وَشَرَفِ الْمَکَانِ تَضَمَّنَتْ اِغْنَاءَ عِبَادِ اللّٰہِ وَقَھَْرَ عَدُوِّہٖ وَتَعْظِیْمَ شَعَائِرِہٖ فَصَارَتْ حَسَنَۃً مِنَ الْعَبْدِ لِلرَّبِّ عَزَّتْ قُدْرَتُہٗ بِلَاثَالِثِ مَعْنٰی لِکَوْنِ ھٰذِہِ الْوَسَائِطِ ثَابِتَۃً بِخَلْقِ اللہِ تَعَالٰی وَمُضَافَۃً اِلَیْہِ۔
ترجمہ:-یہ فصل ہے مامور بہ کے حسن کی صفت کے بیان میں، مامور بہ دو قسم پر ہے، ایک قسم یہ ہے کہ مامور بہ حَسَن ہو ایسے معنی کی وجہ سے جو اس کی ذات میں ہے، اور دوسری قسم یہ ہے کہ حَسَنْ ہو ایسے معنی کی وجہ سے جو اس کے غیر میں ہے، اور پہلی قسم یعنی وہ مامور بہ جو حسن ہے ایسے معنی کی وجہ سے جو اس کی ذات میں ہے وہ بھی دو قسم پر ہے،(۱) ایک وہ ہے کہ وہ معنی (جس کی وجہ سے ماموربہ میں حسن آیا ہے) اس کی ذات میں ہو، جیسے نماز پس وہ ادا ہوتی ہے ایسے افعال واقوال سے جو تعظیم کے لئے وضع کئے گئے ہیں، اور تعظیم بالذات حسن ہے، مگر یہ کہ تعظیم اس کے وقت کے علاوہ یا اس کے حال کے علاوہ میں ہو، (۲)اور دوسری قسم وہ ہے جو واسطہ کے ساتھ ملحق ہو اس (پہلی قسم ) کے ساتھ جس کی ذات میں وہ معنی ہے، جیسے زکوۃ ، اور روزہ اور حج، پس یہ افعال فقیر کی حاجت __نفس کی شہوت__ اور شرافت مکان کے واسطہ سے متضمن ہیں اللہ کے بندوں کو غنی کرنے کو__ اللہ کے دشمن کو مغلوب کرنے کو، اور اللہ کے شعائر کی تعظیم کو، تو ہوجائیں گے یہ افعال بندے کی طرف سے رب کے لئے __جس کی قدرت زبردست