نہیں ہے،مگر توہمِ قدرت ضرور ہے اس طریقہ پر کہ اللہ تعالی وقت کو لمبا کردے اور بندہ ادا پر قادر ہوجائے تو خلاصہ ٔ کلام یہ کہ امام صاحب کے نزدیک ادا واجب ہونے کے لئے توہم کافی ہے لہٰذا آخری جزء سبب ہوجائے گا ۔
فَیُعْتَبَرُ حَالُہٗ فِی الْاِسْلَامِ وَالْبُلُوْغِ وَالْعَقْلِ وَالْجُنُوْنِ وَالسَّفَرِ وَالْاِ قَامَۃِ وَالْحَیْضِ وَالطُّھْرِ عِنْدَ ذٰلِکَ الْجُزْءِ وَیُعْتَبَرُ صِفَۃُ ذٰلِکَ الْجُزْءِ فَاِنْ کَانَ ذٰلِکَ الْجُزْءُ صَحِیْحًا کَمَافِی الْفَجْرِ وَجَبَ کَامِلاً فَاِذَااِعْتَرَضَ الْفَسَادُ بِطُلُوْعِ الشَّمْسِ بَطَلَ الْفَرْضُ وَاِنْ کَانَ ذٰلِکَ الْجُزْءٗ فَاسِدًا کَمَافِی الْعَصْرِ یَسْتَانِفُ فِیْ وَقْتِ الْاِحْمِرَارِ وَجَبَ نَاقِصًافَیَتَأَدّٰی بِصِفَۃِ النُّقْصَانِ
ترجمہ:-پس اعتبار کیا جائے گا مکلف کے حال کا اس جزء کے وقت ،مسلمان ہونے میں ،بالغ ہونے میں ،عاقل ہونے میں،مجنون ہونے میں ،مسافر اور مقیم ہونے میں ،حائضہ ہونے میں اور حیض سے پاک ہونے میں ،اور اعتبار کیا جائے گا اس جزء کی صفت کا پس اگر وہ جزء صحیح ہے جیسا کہ فجر میں تو نماز کامل واجب ہوگی پس اگر فساد پیش آگیا طلوع ِشمس کی وجہ سے تو فرض باطل ہوجائے گا ،اور اگر وہ جزء فاسد (ناقص)ہو جیسا کہ عصر میں درانحا لیکہ وہ عصر کی نماز شروع کرے احمرار کے وقت تو عصر کی نماز ناقص واجب ہوگی پس ادا ہوجائے گی وہ نقصان کی صفت کے ساتھ ۔
------------------------------
تشریح:-جب امام صاحب کے نزدیک آخری جزء سبب بنا جو تحریمہ کی مقدار ہے تو اسی جزء میں مکلف کے حال کا اعتبار ہوگا ،لہٰذا اتنا وقت باقی رہ گیا جس میں صرف تحریمہ کی گنجائش ہے اور اس وقت میں کافر مسلمان ہوگیا یا بچہ بالغ ہوگیا یا مجنون کا جنون ختم ہوگیا ،یا مقیم مسافر ہوگیا ،یا مسافر مقیم ہوگیا ،یا عورت حیض سے پاک ہوگئی ،تو ان سب پر نماز فرض ہوجائے گی،اگر اس وقت عاقل مجنون ہوگیا یا عورت کو حیض آگیا تو نماز ساقط ہوجائے گی،اس وقت میں مقیم مسافر ہوگیا تو قصر کرے گا اور مسافر مقیم ہوگیا تو پوری نماز پڑھے گا ۔
اور مامور بہ کے کامل اور ناقص ہونے میں بھی اس جزء کا دخل ہوگا،اگر یہ آخری جزء کامل ہے تو نماز کامل واجب ہوگی جیسے فجر کا پورا وقت کامل ہے،کسی نے آخری جزء میں نماز شروع کی اور دورانِ نماز سورج طلوع ہوگیا تو نماز فاسد ہوجائے گی ،کیونکہ آخری جزء کے کامل ہونے کی وجہ سے کامل واجب ہوئی ،اور صفت ِ نقصان کے ساتھ ادائیگی درست نہیں، __ اوراگر آخری جزء ناقص ہے تو واجب بھی ناقص ہوگا ،جیسے عصر ناقص واجب ہوئی اور ادائیگی بھی ناقص ہورہی ہے پس ناقص واجب کی صفت ِ نقصان کے ساتھ ادائیگی درست ہے ۔
وَلَایَلْزَمُ عَلٰی ھٰذَامَااِذَاِبْتَدَأَ الْعَصْرَ فِیْ اَوَّلِ وَقْتِہٖ ثُمَّ مَدَّہٗ اِلٰی اَنْ غَرَبَتِ الشَّمْسُ