ثالث ہے ،ا ور اگر ثانی ہے تو اس میں ظہور وخفاکا اعتبار ہوگا یا نہ ہوگا،اگر اول ہے تو تقسیم ِ ثانی ہے اور اگر ثانی ہے تو تقسیم ِاول ہے۔
پہلی تقسیم کے تحت چار اقسام ہیں ،خاص ،عام ،مشترک،مؤول اوردوسری تقسیم کے تحت چار اقسام ہیں ،ظاہر ، نص، مفسر، محکم۔اور ان کے متقابلات بھی چارہیں خفی ،مشکل ،مجمل ،متشابہ اورتیسری تقسیم کے تحت چار اقسام ہیں حقیقت ، مجاز،صریح،کنایہ اورچوتھی تقسیم کے تحت چار اقسام ہیں ،عبارۃ النص،اشارۃ النص،دلالۃ النص ،اقتضاء النص، تو تقسیمات کل چار اور قسمیں کل بیس ہوئیں۔
پہلی تقسیم نظم کی قسموں کے بارے میںصیغہ اور لغت کے اعتبار سے ہے،صیغہ کہتے ہیں لفظ کی وہ خاص شکل اور بناوٹ جو اس کو دوسرے صیغوں سے ممتاز کرے جیسے ضَرَبَ اور لغت مادہ اور ہیئت کو کہتے ہیں ،مگر یہاں صرف مادہ مراد ہے اس لئے کہ ہیئت کے معنی صیغے نے ادا کردیے،اور صیغۃً ولغۃً سے کنایۃً وضع مراد ہے ،کیونکہ لفظ کی جب وضع ہوتی ہے تو اس میں صیغہ ولغت دونوں ہوتے ہیں__ تو گویا مصنف یو ںکہہ رہے ہیں کہ پہلی تقسیم نظم کی وضع کے اعتبار سے ہے اور اسکی چار قسمیں ہیں خاص ،عام، مشترک، مؤول ،آگے سب کی تعریف کریں گے۔
اَلخَاصُّ وَھُو کُلُّ لَفظٍ وُضِعَ لِمَعنًی مَعلُومٍ عَلَی الِانفِرَادِ وَکُلُّ اِسمٍ وُضِعَ لِمُسَمًّی مَعلُومٍ عَلَی الِانفِرَادِ وَالعَامُّ وَھُوَ کُلُّ لَفظٍ یَنتَظِمُ جَمعاً مِنَ المُسَمَّیَاتِ لَفظاً اَومَعنًی
ترجمہ:-خاص اور وہ ہر ایسا لفظ ہے جو وضع کیا گیا ہو معنی ٔمعلوم کے لئے انفراد کے طریقہ پر اور ہر ایسا اسم ہے جو وضع کیا گیا ہو معلوم ذات کے لئے انفراد کے طریقہ پر اور عام ہر وہ لفظ ہے جو شامل ہو تمام مسمیات کو لفظاً یا معنًی۔
------------------------------
تشریح:-مصنف ؒخاص وعام کی تعریف کررہے ہیں ،خاص ہر وہ لفظ ہے جو وضع کیا گیا ہو معلوم معنی کے لئے انفراد کے طریقہ پر،اورہر وہ اسم ہے جو وضع کیا گیا ہو ایک معلوم ذات کے لئے۔
وضع :کی قید سے مہمل نکل گیااور معلومسے مراد اگر معلوم المراد ہے تو اس سے مشترک نکل گیا ،اس لئے کہ مشترک معلوم المراد نہیں ہوتاہے، اور اگر معلوم سے مراد معلوم البیان ہے تو مشترک اس سے نہیں نکلے گا ،اس لئے کہ مشترک کے معنی واضح ہوتے ہیں،پھر مشترک علی الانفراد کی قید سے نکلے گا،کیونکہ علی الانفرادکا مطلب ہے کہ خاص جس معنی کے لئے وضع کیا گیا ہے وہ معنی دوسرے معنی سے بھی منفرد ہو اور افراد سے بھی منفرد ہو، پس خاص کے معنی چونکہ دوسرے معنی سے بھی منفرد ہوتے ہیںیعنی خاص ایک ہی معنی کو شامل ہوتا ہے، تو اس سے مشترک نکل جائے