جائے مگر مدلول اور حکم نہ پایا جائے، پھر دو دلیلوں میں معارضہ (تعارض) پائے جانے کے لئے ان آٹھ چیزوں میں اتحاد ضروری ہے جن کو آپ مرقات میں پڑھ چکے ہیں، جن کو شاعر نے ان اشعار میں جمع کیاہے۔
درتنا قض ہشت وحدت شرط داں وحدتِ موضوع ومحمول و مکاں
وحدتِ شرط واضافت جزء و کل قوت و فعل است در آخر زماں
مصنفؒ فرماتے ہیں قران وحدیث میں حقیقۃ کبھی تعارض وتناقض نہیں ہوتا ہے،کیونکہ تعارض وتناقض عجز کی علامت ہے اور اللہ کی ذات اس سے مُبرَّاہے۔
پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ آپ کے بقول قران وحدیث میں تعارض نہیں ہوتا ہے، حالانکہ ہم تو کئی جگہوں پر تعارض دیکھتے ہیں، تو مصنف ؒ جواب دیتے ہیں کہ قران وحدیث میں جو تعارض ہمیں نظر آتا ہے وہ درحقیقت ہمارے ناسخ ومنسوخ سے جہل کی وجہ سے ہے کہ ہمیں ناسخ ومنسوخ کاعلم نہیں ہے، ورنہ کبھی تعارض نہ دکھائی دے ،کیونکہ ایک جگہ اللہ نے کوئی حکم دیا پھر دوسرے موقع پر رخصت دیدی ،تو اول منسوخ ہے اور دوسرا حکم ناسخ ہے، اور ناسخ ومنسوخ نہ جاننے کی وجہ سے ہم اس کو تعارض سمجھ بیٹھے۔
وحکم المعارضۃ:-اگر دو آیتوں میں تعارض ہوجائے تو اولاً ناسخ ومنسوخ دیکھیں گے ،اگر ناسخ ومنسوخ کا علم نہ ہوتو سنت کی طرف رجوع کیا جائے گا، اگر سنت سے تعارض دور نہ ہو تو اقوال صحابہ کی طرف رجوع ہوگا، اگر اس سے بھی تعارض دور نہ ہو تو چوتھے نمبر پر قیاس کی طرف رجوع کیا جائے گا۔
دو آیتوں میں تعارض کی مثال ایک جگہ ارشاد باریٔ تعالیٰ ہے’’فاقرؤا ماتیسر من القران‘‘اور دوسری جگہ ہے واذا قریٔ القران فاستمعوالہ وانصتوا‘‘دونوں آیتیں نماز سے متعلق ہیں، پہلی آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ امام اور مقتدی دونوں پر قراء ت واجب ہے، اور دوسری آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ مقتدی پر چپ رہنا اور قران سننا واجب ہے، تو دو آیتوں میںتعارض ہوا، اور تاریخ ِنزول معلوم نہیں تو دونوں آیتیں ساقط ہوں گی ، کوئی آیت کسی کے لئے حجت نہ ہوگی، ہم حدیث کی طرف رجوع کریں گے حدیث ہے،’’اذاقریٔ فانصتوا‘‘ (مسلم)اور ’’من کان لہ امام فقراء ۃ الامام لہ قراء ۃ‘‘‘ تو حدیث سے معلوم ہوا کہ مقتدی پر قراء ت واجب نہیں ہے۔
اگر دوسنتوں میں تعارض ہوتو اولاً قیاس کی طرف رجوع کیا جائے گا پھر اقوالِ صحابہ کی طرف، بعض لوگ اس کا برعکس کہتے ہیں، یعنی اولاً اقوالِ صحابہ کی طرف پھر قیاس کی طرف، اور بعض حضرات کہتے ہیں کہ جو چیزیں غیر مُدْرَکْ بالقیاس ہیں یعنی قیاس کے مطابق نہیں ہیں ان میں تو اقوالِ صحابہ کو مُقَدَّم رکھا جائے گا اور جو چیزیں مُدْرَکْ بالقیاس