Deobandi Books

الفیض الحجازی شرح المنتخب الحسامی

270 - 447
علیہ میں علت کا تعین کردینا ،مجہتد کے دل میں کسی چیز کے علت ہونے کا خیال پیدا ہوجانا اس کے علت بننے کے لئے کافی ہے،عدالت شرط نہیں ہے یعنی امام شافعیؒ کے نزدیک یہ ضروری نہیں ہے کہ اس علت کا اثر کسی اور جگہ ظاہر ہو چکا ہو،__اور ہمارے نزدیک موافقت کے بعد عدالت بھی ضروری ہے، یعنی اس علت کا اثر کسی اورجگہ ظاہر ہوچکا ہو،بغیر عدالت کے وصف پر عمل واجب نہیںہے،کیونکہ موافقت کے پائے جانے کے باوجود وہ وصف شارع کی طرف سے مردود ہونے کا احتمال رکھتا ہے__ اس کی مثال ایسی ہے جیسے گواہ اس میں دوچیزیں ضروری ہیں (ا)اہلیت وصلاحیت (۲)عدالت (دیانت)، گواہ میں پہلی شرط ہے اہلیت وصلاحیت یعنی عاقل ، بالغ ،آزاد وغیرہ ،اور عدالت نہیں ہے تو قاضی اس کی گواہی کو رد کرسکتا ہے،کیونکہ عدالت نہیں ہے وہ فاسق ہے __لہٰذا قبل العدالۃ وصف ِ جامع میں عمل واجب نہیں ہے۔
فیتعرف صحتہ: - وصف میں عدالت کا پتہ اس طرح چلے گا کہ نص یا اجماع سے اس وصف کا اثر کسی اور جگہ بھی ظاہر ہوا ہے،تو اس وصف میں عدالت ثابت ہوجائے گی ،لہٰذا عمل واجب ہوگا جیسے مال کی ولایت میں صغر کا اثر ہے یعنی صغر کی وجہ سے مالی تصرف کا حق شریعت نے ولی کو دیدیا ،کیونکہ بچہ بوجہ صغر مالی تصرف سے عاجز ہے،اس لئے ولی کو حقِ تصرف اور حقِ ولایت شریعت نے دیا یہ مسئلہ اجماع سے ثابت ہے،__اور صغر کی وجہ سے جیسے مالی تصرف سے عجز ہے ایسے ہی صغیر اپنے نفس میں تصرف سے بھی عاجز ہے،لہٰذا اس علت ِصغر کی وجہ سے ولایت فی النفس یعنی ولایتِ نکاح بھی ثابت ہو جائے گی ،__ پس ولایتِ نکاح کے لئے ہم نے صغر کو علت بنایا کیونکہ یہ ایسی علت ہے جس کا اثر اور جگہ ظاہر ہوچکاہے،چونکہ اجماع سے اس کا ولایت ِمال میں علت ہونا ثابت ہوچکا ہے۔
وھو نظیر صدق الشاھد:-وصف کی صحت معلوم ہوگی اس کے اثر کے ظاہر ہونے سے ،اس کی نظیر یہ ہے جیسے گواہ ،اس کی اہلیت ثابت ہونے کے بعد اس کا صدق وعدل اس کے دینی اثر کے ظاہر ہونے سے معلوم ہوگا ، اس طرح کہ وہ معاصی اور کبائر سے بچتا ہے ،اب اس کی شہادت قبول کرنا واجب ہے،اسی طرح وصف کے لئے حکم کی علت بننے میں اس کی صلاحیت ثابت ہونے کے بعد اس کی عدالت ثاثیر سے معلوم ہوگی یعنی اس کا اثر کسی جگہ میں نص اور اجماع سے ظاہر ہوچکا ہو، پھر وصف پر عمل واجب ہوگا یعنی اس کو حکم کی علت بنایا جائے گا۔
 ولما صارت العلۃ:-استحسان کہتے ہیں قیاس خفی کو ،امام ابوحنیفہؒاستحسان کے قائل ہیں،اسی لئے احناف کبھی قیاس کو چھوڑ دیتے ہیں ،اور استحسان پر عمل کرتے ہیں ،معترض اعتراض کرتا ہے کہ ادلۂ شرع تو چار ہیں ،یہ پانچویں دلیل استحسان آپ کہاں سے لائے؟ دوسری بات یہ کہ آپ استحسان کے مقابلہ میں قیاس کوچھوڑ دیتے ہیں،اس کا مطلب ہوا دلیل شرعی کو چھوڑ کر غیر شرعی دلیل پر عمل کرنا یہ کیسے درست ہوگا؟

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 5 1
4 دعائیہ کلمات 9 2
5 تقریظی کلمات 10 2
6 سخن ہائے گفتنی 11 2
7 مقدمہ 12 1
8 (۱)اصول فقہ کی تعریف 12 7
9 اصول فقہ کی حد ِاضافی 12 7
10 اصول فقہ کی حد لقبی 12 7
11 (۲)اصول فقہ کا موضوع 12 7
12 (۳)اصول فقہ کی غرض وغایت 12 7
13 (۴)اصول فقہ کا درجہ ومرتبہ 12 7
14 (۵)اصول فقہ کا حکم 13 7
15 (۶)اصول فقہ کی تدوین 13 7
16 (۷) مصنفؒ کے حالات 13 7
17 تصانیف 13 7
18 وفات 13 7
19 (۱)خصوصِ جنس 19 348
20 (۲)خصوصِ نوع 19 348
21 (۳)خصوص ِعین 19 348
22 الا اذا لحقہ 20 348
23 الظاھر وھو 23 348
24 والنص وھو 23 348
25 الا انہ یحتمل النسخ 24 348
26 فاذا ازداد قوۃ 24 348
27 ظاہر ونص کے درمیان تعارض کی مثال 25 348
28 نص اور مفسر میں تعارض کی مثال 25 348
29 مفسر اور محکم میں تعارض کی مثال 25 348
30 خفی کی تعریف 26 348
31 متشابہ کی دو قسمیں ہیں 29 348
32 طرفین سے استعارہ کی مثال 32 348
37 نذر اور یمین میں فرق 42 348
38 حقیقت متعذرہ کی مثال 45 348
39 حقیقت مہجورہ کی مثال 45 348
43 واعتبر الرجحان 49 348
49 وذلک مثل المجاز 54 348
50 تعارض کی مثال 61 348
51 حدود کی مثال 62 348
52 کفارہ کی مثال 62 348
53 الا عند التعارض 63 348
54 تعارض کی مثال 63 348
55 والثابت بہ یعدل 65 348
56 تعارض کی مثال 65 348
57 پہلا فرق 66 348
58 وآیۃ ذلک 66 348
59 وھذا فاسد 71 345
60 ولذلک ابطل 73 345
61 والمالی یحتمل 74 345
62 وفرقہ بین المالی 80 345
63 لان شرط الاخلاء 82 345
67 (۴) البتہ ایک چوتھی قسم 87 345
68 وموجبہ 90 344
69 والامر بعد الحظر 90 344
70 ولھذا قلنا 92 344
71 ولم یجزتقدیرۃ 97 344
72 ثم کذلک 97 344
73 الا فی المسافر 101 344
74 لان رخصتہ 102 344
75 وظھر ذلکـ 106 344
76 وجوازہ عندالاطلاق 107 344
77 واختلف المشائخ 108 343
78 لان بقاء اصل الواجب 109 343
79 انما وجب القضاء 111 343
80 وفعل اللاحق 112 343
81 ولھذالایتغیر 112 343
82 لکنہ یحتمل 114 343
83 ولھذا قال ابویوسف 116 343
84 لکنا نقول 116 343
85 حتی تجبر 119 343
86 والشرط کونہ متوھم الوجود 121 343
87 ولھذا قلنا 124 343
88 الاان المال ھھنا 125 343
89 الاان یکون 129 342
90 وماالتحق بوابسطۃ 129 342
91 والذی حسن لمعنی 131 342
92 وحکم ھذین النوعین 132 342
93 ولایلزم الظھار 137 341
94 ولاتنافی بینھما 140 341
97 الاان اصل الصلوۃ 144 341
98 وھوسببھا 144 341
99 ولان النکاح 145 341
100 وکذلک الزنالایوجب 148 341
101 وماقام مقام غیرہ 149 341
102 وفائدۃھذاالاصل 151 340
103 وعلی ھذاالقول 151 340
104 وانما الامر لالزام 154 339
106 وانما یضاف الی الشرط 156 339
107 وکذااذالازمہ 156 339
108 وفی صدقۃ الفطر 156 339
109 وتکررالوجوب بتکررالفطر 156 339
110 وعلی ھذا تکرر العشر 157 339
111 وعلی ھذا تخرج 161 338
112 والنفل اسم للزیادۃ 161 338
113 ویضمن بترکہ بالشروع 161 338
114 وھو کالنذر 161 338
115 واما النوع الثانی 165 338
116 اس کی مثال 165 338
117 وحکمہ ان الصوم 165 338
118 واما النوع الرابع 167 338
119 وکذلک الخمر والمتیۃ 168 338
120 وکذلک الرجل 168 338
121 وانما جعلناھا اسقاطاًمحضًا 170 338
122 بخلاف الصوم 172 338
123 مَنْ نَذَرَ 175 338
124 وھو معسر 175 338
125 اعلم ان سنۃ رسول اللہ 177 337
126 السنۃ نوعان 177 125
127 فالمرسل من الصحابی 178 125
128 ولکن ھذا ضرب مزیۃ 179 125
129 واما مراسیل من دون ھؤلاء 179 125
130 الاان یروی الثقات 179 125
131 وقال الشافعیؒ لااقبل 179 125
132 وانہ یوجب علم الیقین 181 125
133 واولئک قوم ثقات 182 125
134 وقال عیسی بن ابان 183 125
135 وھو نسخ عندنا 183 125
136 وذلک مثل زیادۃ الرجم 183 125
137 لکنہ لما کان من الاحاد 184 125
138 الاان ھذہ الضرورۃ 192 125
139 ولاضرورۃفی المصیر 192 125
140 وان کان الراوی 195 125
141 وذلک مثل حدیث ابی ھریرہ 196 125
142 واختلف فیما اذا نکرۃ 201 125
143 وھو فرع اختلافھما 202 125
144 فَصْلٌ فِی الْمُعَارَضَۃِ 203 337
145 وحکم المعارضۃ 205 144
146 دوسنتوں میں تعارض کی مثال 206 144
147 لان التعارض لماثبت 206 144
148 وعندتعذرالمصیر الیہ 206 144
149 ثم التعارض انما یتحقق 209 144
150 فَصْلٌ وَھٰذِہٖ الْحُجَجُ بِجُمْلَتِھَا تَحْتَمِلُ الْبَیَانَ وَھٰذَا 215 337
151 بَابُ الْبَیَانِ 215 150
152 واختلف فی خصوص العموم 218 150
153 وعلی ھذا قال علماء نا 219 150
154 واحتج اصحابنا 223 150
155 بخلاف العام 223 150
156 ثم الاستثناء نوعان 223 150
157 ومنہ مایثبت 225 150
158 وفی موضع الحاجۃ 225 150
159 ومنہ مایثبت ضرورۃ دفع الغرر 226 150
160 ومحلہ حکم 229 150
161 ولاخلاف بین الجمھور 230 150
162 وانا نقول النسخ 232 150
163 ویجوز نسخ التلاوۃ والحکم 232 150
164 ولھذا لم یجعل علماء نا 235 150
165 ومما یتصل بسنۃ بنبینا علیہ السلام 241 150
166 وقال الشافعی 243 150
167 وھذا الخلاف فی کل ماثبت 243 150
168 ولایسقط البعض بالبعض 243 150
169 واما التابعی 244 150
170 بَابُ الْاِجْمَاعِ 244 1
171 والصحیح عندنا 246 170
172 ولاعبرۃ لقلۃ العلماء وکثرتھم 246 170
173 ولابالثبات علی ذلک 247 170
174 وبمخالفۃ اھل الھوی 247 170
175 ولابمخالفۃ من لارای لہ 248 170
176 فقد اختلف العلماء فی ھذا الفصل 250 170
177 بَابُ الْقِیَاسِ 253 1
178 وان لا یکون الاصل 254 177
179 فلا یستقیم 256 178
180 ولا لصحتہ ظہار الذمی 256 178
181 ولا لتعدیتۃالحکم 257 178
182 ولالشرط الا یمان 257 178
183 وفی مصرف الصدقات 258 178
184 وانما خصصناالقیل 259 178
185 وانما التعلیل لحکم شرعی 262 178
186 وبعد التعلیل 263 178
187 بھذا تبین 264 178
188 اولانہ اوجب 265 178
189 فصارواعلی ھذاالحتقیق 265 178
190 وھو الوصف الصالح 267 178
191 ونعنی بصلاح الوصف 268 178
192 ولا یصح العمل 268 178
193 فیتعرف صحتہ 270 178
194 وھو نظیر صدق الشاھد 270 178
195 ولما صارت العلۃ 270 178
196 فھذا اثر ظاھر 272 178
197 بیانہ ان السجود 272 178
198 استحسان بالنص کی مثال 275 178
199 استحسان بالاجماع کی مثال 275 178
200 استحسان بالضرورۃکی مثال 275 178
201 الاتری 275 178
202 فاما بعد القبض 276 178
203 وکذا اذا عارضہ 278 178
204 وبیان ذلک 278 178
205 حتی جوز التعلیل 281 178
206 ووجہ قولنا 281 178
207 فان قیل التعلیل 282 178
208 واما المناقضۃ 287 178
209 وانما یصح ھذا 293 178
210 الاانہ لایکون 294 178
211 والذی یقع بہ الترجیح 303 178
212 (۱)قوت تاثیر 303 178
213 (۲)دوسری وجہ ِترجیح 303 178
214 والترجیح بالعدم 305 178
215 واذا تعارض 305 178
216 وانما یصح التعلیل 308 178
217 پھر احکامِ مشروعہ کی چار قسمیں ہیں 308 178
218 (۱)خالص اللہ کے حقوق 308 178
219 (۲)خالص بندوں کے حقوق 308 178
220 (۳)حق اللہ اور حق العبد دونوں ہوں 308 178
221 (۴)حق اللہ اور حق العبد دونوں جمع ہوں 308 178
222 (ا)خالص عبادات 310 178
223 (۲)عقوباتِ کاملہ 310 178
224 (۳)عقوباتِ قاصرہ 310 178
225 (۴)ایسے حقوق جن میں عبادت اور عقوبت دونوں معنی پائے جائیں 310 178
226 (۵)ایسی عبادت جس میں مؤنت کے معنی ہوں 311 178
227 (۶)ایسی مؤنت جس میںعبادت کے معنی ہوں 311 178
228 (۷)ایسی مؤنت جس میں عقوبت کے معنی ہوں 311 178
229 (۸)ایسا حق جو بذاتِ خود قائم ہو 312 178
230 پھر سبب کی تین قسمیں ہیں 314 178
231 سبب ِحقیقی کی مثال 314 178
232 فان اضیفت الی السبب 314 178
233 فاما الیمین باللّٰہ 315 178
234 ویتبین ذلک 317 178
235 فنعد نایبطلہ 318 178
236 بخلاف تعلیق الطلاق بالملک 318 178
237 فاذا تراخی الحکم 321 178
238 وکذلک عقد الاجارۃ 321 178
239 ولما کان مترا خیاً 325 178
240 ومن حکمہ انہ لایظھر 325 178
241 وکذلک مرض الموت 326 178
242 وھو علۃ فی الحقیقۃ 326 178
243 وکذلک شراء القریب 326 178
244 والسفر علۃ للرخصۃ 329 178
245 واقامۃ الشی مقام غیرہ 329 178
246 وکذلک العلۃ والسبب 333 178
247 وعلی ھذا قلنا 333 178
248 الاان المرسل 336 178
249 قال ابوحنیفۃ وابویوسف 336 178
250 (۱)معتزلہ کہتے ہیں 339 178
251 (۲)اوراشاعرہ ان کے مقابلہ میں 340 178
252 (۳) افراط وتفریط کے درمیان محققین کا مذہب 340 178
253 وھونور فی بدن الارمی 340 178
254 دوسری تفریع 342 178
255 فنن حعل العقل 343 178
256 فَصْلٌ فِیْ بَیَانِ الْاَھْلِیَّۃِ 343 177
257 غیر ان الوجوب 345 256
258 ولھذا لم یجب علی الکافر 345 256
259 ولم یجب علی الصبی 346 256
260 وعلی قلنا انہ صح 348 256
261 لان الار ث شرع 350 256
262 الاانہ شرع فی حق البالغ 351 256
263 فَصْلٌ فِی الْاُمُوْرِِِِ الْمُعْتَرِِضَۃِ عَلٰی ٌ الاھلیۃ 352 177
264 واذاامتد 353 263
265 ولایلزم علیہ حرمانہ 356 263
266 واماا لعتہ بعد البلوغ: 357 263
267 واماضمان مایستھلک 357 263
268 واماالنوم 360 263
269 والاغماء مثل النوم 360 263
270 وقال ابو حنیفۃ 363 263
271 وھذا الرق ینافی 364 263
272 حتی ان ذمتہ 366 263
273 وانتقصت قیمۃ نفسہ 366 263
274 وھذا عندنا 367 263
275 ولھذا جعلنا العبد 367 263
277 وانقطعت الولایاتُ کلھا 370 263
278 وعلی ھذا الاصل یصح 371 263
279 وعلی ھذا قلنا فی جنایۃ العبد 372 263
280 بخلاف اعتاق الراھن 375 263
281 ولما تولی الشرع 375 263
282 صورۃًوصیت کی مثال 375 263
283 معنیً وصیت 376 263
284 حقیقۃًوصیت 376 263
285 شبۃً وصیت 376 263
286 واماالموت 377 263
287 وماشرع علیہ لحاجۃ غیرہ 378 263
288 بخلاف العبد المحجور 379 263
289 وانما ضمت الیہ المالیۃ 379 263
290 ولھذا بقیت الکتابۃ 381 263
293 وان کان الاصل 382 263
294 ففارق الخلف الاصل 383 263
295 وکذلک جھل من خالف 386 263
296 انتباہ 387 263
297 والنوع الرابع جھل 388 263
298 الاالردۃ استحساناً 391 263
299 ولو تواضعا علی البیع 394 263
300 و انا تقول 394 263
301 ولو ھذلا باصل النکاح 397 263
302 واما مایکون المال فیہ مقصوداً 398 263
303 واما الاقرار فالھزل یبطلہ 401 263
304 واما الکافراذا تکلم 402 263
305 واما السفہ فلایخل 402 263
306 واما السفر 405 263
307 الاتری انہ متردد 408 263
308 وَرُخِّص فی اجراء کلمۃ الکفر 408 263
309 وانما فارق فعلھا 409 263
310 ولھذااوجب ا لاکراہ القاصر 409 263
311 وانما یظھر اثر الاکراہ 410 263
312 واذااتصل الاکراہ 410 263
313 بخلاف الھزل 411 263
314 اما فیما یحتملہ 413 263
315 وکذلک اذاکان 413 263
316 وکذلک قلنا فی المکرہ علی البیع 416 263
317 وقد نسبناہُ 417 263
318 واذا ثبت انہ امرحکمی 417 263
319 لانہ منفصل عنہ 418 263
320 وھذا عندنا وقال الشافعی 418 263
321 والاکراہ بالحبس 419 263
322 واذا وقع الاکراہ علی الفعل 419 263
323 وانما یثبت الترتیب 421 263
324 وفی قول المولی 422 263
325 ولھذا قلنا 428 263
326 وقالا یتعلقن جملۃ 430 263
327 لانہ لماکان لابطال الاول 432 263
328 غیر ان العطف بہ 433 263
329 طالب علمانہ سوال 433 263
330 وقد تستعار ھذہ الکلمۃ 435 263
331 وقد تجعل بمعنی حتی 436 263
332 وعلی للالزام 439 263
333 والی لانتہاءِ الغایۃ 441 263
334 وفی للظرف 441 263
335 واذا یصلح 443 263
336 شارح کی دیگر مفید کتابیں 446 1
337 بَابٌ فِیْ بَیَانِ اَقْسَامِ السُّنَّۃِ 176 1
338 فَصْلٌ فِی الْعَزِیْمَۃِ وَالرُّخْصَۃِ 157 347
339 فَصْلٌ فِیْ بَیَانِ اَسْبَابِ الشَّرَائِعِ 152 347
340 فَصْلٌ فِیْ حُکْمِ الْاَمْرِ وَالنَّھْیِ 149 347
341 فَصْلٌ فِی النَّھْیِ 132 347
342 فَصْلٌ فِیْ صِفَۃِ الْحُسْنِ 128 347
343 فَصْلٌ فِیْ حُکْمِ الْوَاجِبِ 107 347
344 فَصْلٌ فِی الْاَمْرِ 90 347
345 فَصْلٌ وَمِنَ النَّاسِ 70 347
346 فَاِنَّ اُصُوْلَ الشَّرْعِ ثَلٰثَۃٌ اَلْکِتَابُ وَالسُّنَّۃُ وَاِجْمَا عُ الْاُمَّۃِ وَالْاَصْلُ الرَّابِعُ اَلْقَیَاسُ الْمُسْتَنْبَطُ مِزْھٰذِہٖ الْاُصُوْلِ 14 1
347 اَمَّاالْکِتَابُ 15 1
348 اَلخَاصُّ 18 347
Flag Counter