آزمائش میں ہوتا ہے،اور ابتلاء اسی وقت ہوسکتا ہے جب بندہ کرنے اور نہ کرنے ، دونوں طرح کی قدرت رکھتا ہو اور ابتلاء سے خطاب ثابت ہوجاتا ہے۔
الاتری انہ متردد:-مُکرَہ مبتلی ہوتا ہے اور ابتلاء متحقق ہوتا ہے ،اس کی دلیل یہ ہے کہ مُکرہ اس چیز کے کرنے میں جس پر اس کو مجبور کیاگیا ہے فرض ،حرام ،اباحت اوررخصت کے درمیان متردد ہوتا ہے ،یعنی جس کام پر مجبور کیاگیا ہے، اس کے کرنے میں مُکرہ سے چار طرح کے احکام متعلق ہوتے ہیں ، (۱) کبھی تو اس کا کرنا فرض ہوتا ہے جیسے مردا ر کھانے پر اکراہ کیاجائے تو اس کی حرمت ختم ہوکر جان بچانے کے لئے اس کا کھانا فرض ہوجاتا ہے،اگر نہ کھاکر جان دیدی تو عذاب کا مستحق ہوگا کیونکہ جان بوجھ کر اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالا ،(۲)اور کبھی عمل حرام ہوتا ہے جیسے زنا یا قتل پر اکراہ کیاگیا اور جان بچانے کے لئے اس کو کرگذرا تو یہ حرام ہے،(۳)اور کبھی اس کا کرنا مباح ہوتا ہے جیسے رمضان میں روزہ توڑنے پر اکراہ کیاگیا تو اس کے لئے روزہ توڑنامباح ہے،(۴)اور کبھی اس کا کرنا رخصت ہوتا ہے جیسے کلمۂ کفر کہنے پر اکراہ کیاگیا تو تصدیق ِقلب کے ساتھ زبان سے کہنے کی رخصت ہے ،اگر چہ عزیمت نہ کہناہے ،چاہے جان چلی جائے،مذکورہ چاروں احکامات کا مُکْرَہ سے متعلق ہونا یہ دلیل ہے کہ مُکرَہ مکلف اور مخاطب ہے،ورنہ یہ احکام اس سے متعلق نہ ہوتے۔
بہرحال مُکْرَہ مذکورہ احکام کا مکلف ہے،اور کبھی تو ان کے کرنے پر گنہگار ہوتا ہے اور کبھی اجر کا مستحق ہوتا ہے،لہٰذا اگر کسی کے قتل کرنے پر اکراہ کیاگیا ،یا کسی عورت سے زنا کرنے پر اکراہ کیاگیا، تو اس کے لئے بالکل رخصت نہیں ہے ،اگر کرے گا تو گنہگار ہوگا،اور اگر مردار کھانے پر یا شراب پینے پر یا خنزیر کھانے پر اکراہِ کامل کیاگیا ،تو حرمت بالکل ختم ہوجائے گی،ان کا کھانا فرض ہوجائے گا،اگر نہیں کھایا اور جان دیدی تو گنہگار ہوگا۔
فائدہ:اباحت اور رخصت میں فرق یہ ہے کہ رخصت میں فعل کی حرمت باقی رہتی ہے، البتہ مکرہ کو کرنےـ کی اجازت ہوجاتی ہے جیسے کلمۂ کفر کہنے کی رخصت ہے،اور اباحت میں فعل کی حرمت ختم ہوکر وہ فعل حلال ہوجاتا ہے جیسے مردار کھانے پر اکراہ کی صورت میں مردار کھانے کی اباحت ہے۔
وَرُخِّص فی اجراء کلمۃ الکفر:-مصنفؒ رخصت کی مثالیں بیان کررہے ہیں ،فرماتے ہیں کہ مُکرہ کے لئے زبان سے کلمۂ کفر کہنے کی رخصت ہے، بشرطیکہ قلب میں تصدیق موجود ہو،اسی طرح مکرہ کو نمازاورروزہ فاسد کرنے کی رخصت ہے،غیر کے مال کو تلف کرنے کی رخصت ہے،احرام پر جنایت کرنے کی یعنی احرام کے منافی عمل کی رخصت ہے جیسے شکار کرنا،سلاہوا کپڑا پہننا وغیرہ ،ایسے ہی مُکرہ عورت کو رخصت ہے کہ وہ مرد کو زنا پر قدرت دیدے ،تو ان امور کو کرنے کی رخصت ہے،لیکن اگر مُکرہ نے بجائے رخصت کے عزیمت پر عمل کرتے