اور کنایہ مجاز کی طرح ہے اس کے متعارف ہونے سے پہلے۔
------------------------------
تشریح:-مصنفؒ یہاں سے صریح اور کنایہ کی بحث شروع کررہے ہیں ،صریح کی تعریف نہیں کی کیونکہ اس کی تعریف ظاہر تھی، صرف اشارہ کردیا کہ صریح اس کو کہتے ہیں جس کی مراد بالکل ظاہر ہو ،جیسے بعت ، اشتریت، وھبت، ان الفاظ میں بیع ،شراء اور ھبہ کے ثبوت کے لئے نیت کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ الفاظ صریح ہیں۔
صریح کا حکم یہ ہے کہ صریح میں متکلم کی نیت اور ارادہ کی ضرورت نہیں ہے ،کیونکہ اس کے معنی ایسے ظاہر ہیں کہ لفظ خود معنی کی جگہ پر ہے،اس میں کوئی دوسرا احتمال ہوتا ہی نہیں ،جیسے کسی نے بلاارادہ بھی انت طالق کہا تو طلاق واقع ہوجائے گی ،چاہے وہ کہے کہ میری مراد طلاق کی نہیں ہے ،کیونکہ لفظ صریح ہے ۔
مصنف ؒ نے کنایہ کی تعریف بھی نہیں کی ،صرف اشارہ کیا کہ کنایہ اس کو کہتے ہیں جس کی مراد پوشیدہ ہو بغیر نیت کے ظاہر نہ ہوسکے ۔
کنایہ کا حکم یہ ہے کہ اس پر عمل بغیر نیت کے واجب نہیں ہے،کیونکہ اس کے معنی میں تردد ہے ،لہٰذا اس میں نیت یا اس کے قائم مقام چیز (مثلا کوئی قرینہ )کی ضرورت پڑے گی ،جب نیت سے اس کا خفا دور ہوجائے گا تو اس پر عمل واجب ہوگا ۔
وذلک مثل المجاز:-مصنفؒ کہتے ہیں کہ کنایہ میں چونکہ خفا اور پوشیدگی ہوتی ہے،اس کی مراد ظاہر نہیں ہوتی ہے، تو یہ ایسا ہی ہے جیسے مجاز جب وہ متعارف نہ ہو ،کیونکہ متعارف ہونے سے پہلے مجاز میں بھی خفا اور پوشیدگی ہوتی ہے،ہاں جب مجاز متعارف ہوجائے تو خفا اور تردد ختم ہوجاتا ہے،لہٰذا پھر مجاز کنایہ نہیں رہے گا بلکہ صریح ہوجائے گا ،تو گویا مجاز جب تک متعارف نہ ہو وہ کنایہ ہی سمجھا جاتا ہے مصنفؒکی عبارت سے اس طرف اشارہ ہے کہ کنایہ جیسے حقیقت میں ہوتا ہے ایسے ہی مجاز میں بھی ہوتا ہے ۔
وَسُمِیَ الْبَائِنُ وَالْحَرَامُ وَنَحُوْھُمَا کِنَایَاتِ الطَّلَاقِ مَجَازًالِاَنَّھَا مَعْلُوْمَۃُ الْمَعَانِیْ لٰکِنَّ الْاَبْھَامَ فِیْمَا یَتَّصِلُ بِہٖ وَتَعْمَلُ فِیْہِ فَلِذٰلِکَ شَابَھَتِ الْکِنَایَاتِ فَسُمِّیَتْ بِذٰلِکَ مَجَازًاوَلِھٰذَا الْاَبْھَامِ اُحْتِیْجَ اِلَی النِّیَّۃِ فَاِذَازَالَ الْاِبْھَامُ بِالنِّیَّۃِ وَجَبَ الْعَمَلُ بِمَوْجِبَاتِھَا مِنْ غَیْرِاَنْ تُجْعَلَ عِبَارَۃً عَنِ الصَّرِیْحِ وَلِذٰلِکَ جَعَلْنَاھَا بَوَائِنَ
ترجمہ:-اور نام رکھا گیا بائن ،حرام اور ان دونوں الفاظ کے مانندکا کنایاتِ طلاق مجازاً ،اس لئے کہ ان الفاظ