ہے جو اللہ تعالیٰ کے لئے بالذات ثابت ہوا ہے ، اس بناپر کہ جہاد اللہ کا حق ہے تو اس کے ذریعہ حاصل شدہ مال بھی پورے کا پورا اس کے لئے ہوگا،لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کے چار خُمْس اپنی طرف سے بطور احسان وفضل کے غانمین کے لئے ثابت کئے تو یہ خُمْس ایسا حق نہیں ہے جس کی ادائیگی ہم پر لازم ہواس کی اطاعت کے خاطر ،بلکہ یہ ایسا حق ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے لئے باقی رکھا ہے،پس بادشاہ اس کو لینے اور اس کو تقسیم کرنے کا متولی ہوگا ،اور اسی وجہ سے ہم نے جائز قرار دیا اس کے صرف کرنے کو ان لوگوں پر جو غا نمین میں سے چارخُمْس کے مستحق ہوئے تھے ،برخلاف زکوۃ اورصدقات کے،اور خُمْس حلال ہے بنی ہاشم کے لئے ،اس لئے کہ خُمْس اس تحقیق کے مطابق میل کچیل میں سے نہیں ہے،اور بہرحال حقوق العباد تو وہ اَنِگنَت ہیں۔
------------------------------
تشریح :-حقوق اللہ کی آٹھ قسمیں ہیں،جس کو مصنفؒ ترتیب واربتلارہے ہیں:
(ا)خالص عبادات جس میں عقوبت یا مؤنت کے معنی نہ ہو ںجیسے نماز ،روزہ،زکوۃاور حج اور ایمان جو اصل عبادات ہے۔
(۲)عقوباتِ کاملہ کامل سزائیں جو اللہ نے مقرر کی ہیں، جوزاجرہیں،یعنی ان کے بعد عام طور پر فساد کی روک تھام ہوجاتی ہے جیسے حدِ زنا،حدِ قذف،حدِ شربِ خمر،حدِ سرقہ وغیرہ۔
(۳)عقوباتِ قاصرہ جس کا دوسرا نام جزا ہے، جس کی جمع اَجْزِیہَ ہے،یہ بھی سزائیں ہیںمگر سزا اور عقوبت کے معنی ان میں کم ترہیں،اسی لئے اس کو جزا بھی کہتے ہیں کیونکہ جزاکا اطلاق سزا وعقوبت پر بھی ہوتا ہے جیسے جزاءً بما کَسَبَامیں جزاء سے عقوبت مراد ہے،اور کبھی ثواب پر بھی اطلاق ہوتا ہے جیسے جزاءً بما کَالُو یَعْمَلون میں جزاسے ثواب مراد ہے ،تو عقوبت کاملہ او ر قاصرہ میں فرق کرنے کے لئے اس کو جزا سے بھی تعبیر کرتے ہیں،جب جزاکا لفظ مستعمل ہوتو عقوبت ِ قاصرہ مراد ہوگی،اور عقوبت کا لفظ ہوتو عقوبتِ کاملہ مراد ہوگی جیسے کسی نے اپنے مُورث کو عمداًقتل کردیا تو قاتل میراث سے محروم ہوگا،میراث سے محروم ہونایہ عقوبت ِقاصرہ ہے،کیونکہ قتل ِ عمد کی کامل سزا تو قصاص ہے ،اور میراث سے محروم ہونا یہ اس سے کم ترسزا ہے،__اسی لئے قتل خطا میں بھی حرمانِ ارث ثابت ہوجاتا ہے ،اگر حرمانِ ارث کامل سزا ہوتی تو قتل ِ خطا میں جیسے قصاص نہیں ہوتا یہ بھی نہ ہوتا ،مگر حرمانِ ارث ہوتا ہے معلوم ہوا کہ یہ کم ترسزا ہے ۔
(۴)ایسے حقوق جن میں عبادت اور عقوبت دونوں معنی پائے جائیں ،جیسے تمام کفارات ،ان میں دونوں معنی ہیں، کفارے عبادت تو اس لئے ہیں کہ یہ ادا ہوتے ہیںایسی چیزوں سے جوعبادت ہیںجیسے روزہ،غلام آزاد کرنا،مسکینوں کو کھانا کھلانا،یہ سب عبادتیںہیں ،نیز کفارہ اس پر واجب نہیں ہے جو عبادت کا اہل نہیںجیسے کفار،یہ بھی