ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
کہ مجھ کو ان کی زیارت کی بڑی تمنا ہے ۔ ان کی بہشتی زیور کتاب میرے پاس ہے اس کو میں پڑھا کرتی ہوں ۔ خیر ان کی زیارت نصیب نہ ہوئی تو ان کے بھائی کی زیارت خوش قسمتی سے ہو گئی ۔ بھائی مرحوم نے کہا کہ جب تم کو ان سے اس قدر عقیدت ہے اور بہشتی زیور پڑھتی ہو تو پھر بھی اس رقص و سرود کے پیشے کو نہیں چھوڑتی ہو ۔ کہنے لگی کہ مجھ کو اس سے سخت نفرت ہے اب عنقریب چھوڑنے والی ہوں ۔ یہ کہہ کر بھائی مرحوم سے کہا کہ میرے پاس کچھ کھانا ہے اس میں سے اگر آپ ذرا سا کھا لیں تو میرا دل خوش ہو جائے گا ۔ بھائی مرحوم کہتے تھے جی تو گوارا نہ کرتا تھا مگر اس کی حالت اور خلوص کو دیکھ کر دو لقمے میں نے کھا ہی لئے اللہ تعالی معاف فرما دیں ۔ تو حضرت اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے بہشتی زیور کا نفع اس قدر عام ہے بلکہ علاوہ دین کے اس کے نسخوں سے دنیوی فوائد لوگوں کو بہت ہوئے ۔ ایک جنٹلمین بھاگل پور میں مجھ سے ملے بڑی محبت سے پیش آئے بڑا ادب کیا مجھ کو تعجب ہوا کہ یہ اس قدر گرویدہ کیوں ہیں کہنے لگے کہ میں آپ کا شاگرد ہوں میں نے کہا کہ میں نے آپ کو کب پڑھایا اور کہاں پڑھایا کہنے لگے کہ میں انگریزی پڑھ کر ریلوے میں ملازم ہو گیا لیکن مجھ کو انگریزی اور انگریزی ملازمت سے نفرت تھی مجھ کو تجارت کی لائن میں کام کرنے کا شوق پیدا ہوا اور تمباکو کی تجارت کا خیال ہوا اس لئے خمیرہ تمباکو کے نسخہ کی تلاش ہوئی مگر کوئی نہ بتلاتا تھا ۔ میں نے اس کا نسخہ بہشتی زیور میں دیکھا اور تمباکو فروخت کرنا شروع کیا ۔ بے حد نفع اٹھایا اس سلسلہ سے آپ کا شاگرد ہوں اسی طرح اس میں طبی نسخے حکیم محمد مصطفی صاحب کے لکھے ہوئے ہیں مجھ کو اطباء سے معلوم ہوا کہ وہ خاص نسخے بیاضی نسخے ہیں اور یہ حکیم صاحب کی سخاوت ہے کہ جن چیزوں کو مخلوق چھپاتی پھرتی ہے انہوں نے مخلوق کے فائدے کےلئے عام کر دیا ۔ اپنا اپنا مذاق ہے ۔ اس کے مقابلہ میں دوسرے فائدہ کا ذکر کرتا ہوں جو بعضوں نے میری تالیفات سے حاصل کیا وہ یہ کہ جیسے ایک شخص کا قول سنا ہے کہتے تھے کہ صاحب اصلاح الرسوم سے ہم کو بڑا فائدہ ہوا ۔ ان سے دریافت کیا گیا کہا کہ بہت سی رسمیں ہم کو خود معلوم نہ تھیں وقت پر توں سے پوچھنا پڑتا تھا اب جب ضرورت ہوتی ہے اصلاح الرسوم میں دیکھ کر پوری کر دیتے ہیں ۔ اس بندہ خدا سے کوئی پوچھے کہ کیا اصلاح الرسوم میں رسوم کا جمع کرنا اس لئے تھا کہ