ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
حاضر ہوا ۔ قیام جتنے روز آپ فرمائیں گے اتنے روز کروں گا ۔ بچوں کی تعلیم کا کام کرتا ہوں اور مسجد کی امامت بھی ۔ فرمایا مرید تو آپ بعد میں ہونا ۔ پہلے یہ بتلاؤ کہ جتنے روز میں قیام کرنے کو کہوں گا اتنا قیام کرو گے ۔ عرض کیا جی ہاں فرمایا کہ اس زمانہ میں قیام میں کھانا کپڑا اپنے پاس سے کھاؤ گے پہنو گے ۔ عرض کیا جی ہاں اپنے پاس سے فرمایا ٹھیک ہے ۔ اچھا دس برس قیام کرنے کہتا ہوں کرو گے ۔ اس پر خاموش رہے فرمایا بولتے کیوں نہیں ۔ بڑے زور شور سے دعوی کر رہے تھے کہ جتنے روز آپ فرمائیں گے قیام کروں گا اب کیا بات ہے عرض کیا کہ دس برس تو قیام نہیں کر سکتا فرمایا پھر کتنے روز کر سکتے ہو ۔ عرض کیا کہ تین روز فرمایا تو بزرگوار پہلے ہی وہ بات کیوں نہیں کہی تھی جو دل میں تھی میں نے دس برس کے قیام کو کہا تو نہ دس مہینے رہےنہ دس ہفتے رہے نہ دس دن رہےصرف تین دن رہ گئے ۔ اصل بات کو چھپاتے ہیں اور لغو فضول باتیں بنانا شروع کر دیتے ہیں تمہاری کچھ خطا نہیں ۔ بچوں کی تعلیم دینے والوں کی عقل مشہور ہے کہ بچے ہی لے جاتے ہیں اور تجربہ سے بھی معلوم ہوا کہ اس کا اثر ہوتا ضرور ہے اور وہ اثر اطفال کی صحبت اور اختلاط کا ہوتا ہے ایسی بد فہمی کی باتیں یہی کیا کرتے ہیں ۔ اکثر انگریزی ماسٹروں کے خطوط آتے ہیں ان میں یہی نور بھرا ہوتا ہے ۔ ایک صاحب نے جو مجلس کے اندر پہلے ہی سے بیٹھے تھے اور وہ بھی بطور مہمان خانقاہ میں قیام کئے ہوئے تھے انہوں نے حضرت والا سے عرض کیا کہ ان کو میں جانتا ہوں ۔ اور یہ فلاں بزرگ سے جو اپنی جماعت کے نہیں مرید ہیں یہ ان کا حضرت والا سے عرض کرنا نہایت آہستگی سے تھا جس کو وہ صاحب معاملہ نہیں سن سکے ۔ حضرت والا نے ان نو وارد کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ ایک صاحب کی زبانی معلوم ہوا کہ تم فلاں بزرگ سے مرید بھی ہو اور تم مجھ سے کہتے تھے کہ تم سے مرید ہونے آیا ہوں ۔ عرض کیا کہ میں اپنے کو ان کا مرید نہیں سمجھتا ۔ فرمایا کہ تو پوری سب بات کہہ کر یہ کہہ دینا چاہئے تھا اب تمہارا کیا اعتبار اور یہ تمہارا کہنا ایسا ہے کہ جیسے ایک عورت کسی مرد سے نکاح کرنے کے بعد کہے کہ میں اپنے کو اس کی بیوی نہیں سمجھتی اور بدون طلاق اور عدت پورا کئے کسی دوسرے مرد سے نکاح کی درخواست کرے ۔ بڑے بد فہم آدمی معلوم ہوتے ہو چلو اٹھو یہاں سے خواہ مخواہ پریشان