ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
|
منطقی قاعدہ ہے کہ مرکب ادنی اور اعلی سے ادنی ہوتا ہے خسیس اور نفیس کا مجموعہ خسیس ہوتا ہے کہا کہ بالکل صحیح ہے میں نے کہا کہ اب میں پوچھتا ہوں کہ جو جماعت مرکب ہو مسلم اور کافر سے وہ مسلم جماعت ہو گی یا کافر ۔ کہا کہ کافر میں نے کہا کہ ترکی سلطنت میں جمہوریت قائم ہو چکی ہے شخصیت نہیں رہی اور وہ مرکب ہے مسلم اور غیر مسلم سے تو وہ اسلامی سلطنت ہوئی یا کیا ۔ کہا کہ غیر مسلم سلطنت ہوئی میں نے کہا کہ شرعی اصول کے قاعدہ سے جب وہ اسلامی سلطنت بھی نہ رہی اور خلافت تو بڑی چیز ہے تو پھر اس کی نصرت کیسی اس پر بڑے گھبرائے ۔ کہنے لگے کہ واقعی اس کی تو نصرت بھی جائز نہیں میں نے کہا کہ تم نے تو اتنی جلدی فتوی دے دیا کہ نصرت بھی جائز نہیں حالانکہ تم حامی ہو اور ہم کو مخالف کہا جاتا ہے مگر ہم کہتے ہیں کہ نصرت واجب ہے باوجود اس کے وہ اصول شرعیہ سے اسلامی سلطنت بھی نہیں ۔ کہا کہ وہ کیسے ۔ میں نے کہا کہ پہلے اس کا جواب اپنے ہم خیال علماء اور لیڈروں سے جا کر لاؤ کہ باوجود اسلامی سلطنت نہ ہونے کے پھر نصرت کے وجوب پر فتوی ہونے کی کیا صورت ہے اور میں آپ کو مہلت دیتا ہوں ۔ کہا کہ اس کا کسی سے جواب نہ بن سکے گا ۔ آپ ہی بتلا دیں ۔ میں نے کہا کہ یہ میرا تبرع ہے جو میں اس وقت بتلا رہا ہوں اس لئے کہ یہ قاعدہ سے تمہارے ذمہ ہے ۔ سنئے وہ نصرت اس طرح واجب ہے کہ غیر مسلم سلطنتیں اس کو مسلم سلطنت سمجھ کر مقابلہ کرتی ہیں ۔ اب اگر اس کو شکست ہوئی تو اسلام اور مسلمانوں ہی کی شکست ہو گی اس جواب پر اس قدر مسرور ہوئے کہ کوئی حد باقی نہ رہی اس وقت خوشی میں دو روپیہ نکال کر بطور ہدیہ مجھ کو دیے میں نے لے لئے کہ یہ تو میرے مسلک سے واقف ہیں ان کو کوئی دھوکہ نہیں ہوا اور یہ خدا کی نعمت ہے عطاء ہے کہ مسئلہ حل ہو گیا ۔ تمام کیرانہ میں اس کی شہرت دیتے پھر گئے کہ آج ایک عجیب تحقیق معلوم ہوئی اور الحمد للہ مجھ کو اس میں کتابیں دیکھنے کی بھی ضرورت پیش نہیں آئی ۔ حق تعالی نے قلب میں ڈال دیا جس کا ظاہری ماخذ صرف اپنے ایک بزرگ کا واقعہ تھا ۔ اور وہ واقعہ یہ ہے کہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمۃ اللہ علیہ ایک زمانہ میں اجمیر تشریف رکھتے تھے ۔ عشرہ محرم کا زمانہ آیا شہر کے شیعہ اور ہندوؤں میں ایک تعزیہ کی وجہ سے کچھ جھگڑا ہو گیا تھا ۔ سنی الگ تھے شیعہ بظاہر کمزور تھے سنیوں کو تردد تھا کہ ہم کیا کریں اپنے یہاں کے علماء سے استفتاء کیا کہ یہ صورت ہے شیعوں اور ہندوؤں کا اس میں مقابلہ ہے ہم کو کیا کرنا چاہئے ۔