تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بچنے کی توفیق بخشے آمین یا رب العالمین۔ وما علینا الاالبلاغ رمضان اور قرآن فضائل قرآن حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ ((اَلْمَاھِرُ بِالْقُرْاٰنِ مَعَ السَّفَرَۃِ الْکِرَامِ الْبَرَرَۃِ وَالَّذِیْ یَقْرَأُ الْقُراٰنَ وَیَتَتعْتَعُ فِیْہِ وَہُوَ عَلَیْہِ شَآقٌ لَہٗ اَجْرَانِ)) [رواہ البخاری و مسلم و ابوداؤد و الترمذی و النسائی وابن ماجۃ] ’’قرآن کا ماہر‘ ان ملائکہ کے ساتھ ہے جو میر منشی ہیں اور نیکو کار ہیں اور جو شخص قرآن شریف کو اٹکتا ہوا پڑھتا ہے اور اس میں دقت اٹھاتا ہے اس کو دوہرا اجر ملتا ہے‘‘ ماہ رمضان میں تلاوت کا ثواب حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا ((یٰاَیُّھَا النَّاسُ قَدْ اَظَلّکُمْ شَہْرِ عَظِیْم مُبَارَکٌ شَہْرٌ فِیْہِ لَیْلَۃ خَیْرٌ مِنْ اَلْفِ شَہرِ جَعَلَ اللّٰہُ تَعَالٰی صِیَامَہٗ فَرِیضَۃ وَقِیَامَ لَیْلَہ تَطَوُّعًا مَنْ تَقَرَّبَ فِیْہِ بِخَضلَۃِ مِنَ الْخَیْرِ کَانَ کَمَنْ اَدَی فَرِیضَۃً فَبِمَا سِوآہ وَمَن اَدَی فَرِیضَۃً فِیْہِ کَانَ کَمَنْ اَدَی سَبْعِینَ فَرِیضَۃً فِیمَا سِواہ)) ’’اے لوگو! تمہارے پاس ایک بڑا برکت والا مہینہ (رمضان المبارک) آ پہنچا اس مہینہ میں ایک رات ہے(جس میں عبادت کرنا) ایک ہزار مہینہ (تک عبادت کرنے سے) بہتر ہے اللہ تعالیٰ نے اس کے روزہ کو فرض اور اس کی راتوں کو قیام (یعنی تراویح) کو سنت کیا ہے‘ جو شخص اس میں کسی نیک کام کے ذریعہ (خدا تعالیٰ) سے تقرب حاصل کرے وہ کام ایسا ہے جیسے اس نے رمضان کے علاوہ کسی دوسرے وقت میں ایک فرض ادا کیا ہو اور جو کوئی رمضان میں ایک فرض ادا کرے اس کا ثواب ایسا ہے جیسے اس نے رمضان کے علاوہ کسی دوسرے وقت میں ستر فرض ادا کئے ہوں۔‘‘ رمضان و قرآن کا باہمی تعلق رمضان المبارک میں ایک اور بہت ہی مہتم بالشان امر کا ظہور ہوا ہے وہ خدا تعالیٰ کی