تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں ضمناً غسل بھی کر سکتا ہے۔ [فتاویٰ محمودیہ ص ۱۴۴ ج۳] مسجد میں غسل تبرید اگر مسجد کے اندر بڑا ٹب رکھا ہوا ہے اور غسل کرنے سے غسل کا پانی مسجد میں نہیں گرتا ہے تو اس میں ٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے غسل کرنا‘ نفلی وضو کرنا جائز ہے۔ [بدائع ص ۱۱۵‘ شامی کراچی ص ۴۴۵ ج۲] دوسری مسجد میں قرآن سنانے کے لئے جانا دوسری مسجد میں قرآن سنانے کے لئے جانا ہے تو اگر بوقت اعتکاف اس کی نیت کی تھی تو جائز ہے ورنہ جائز نہیں۔ [فتاویٰ دارالعلوم ص ۵۱۲ ج۶] احتلام کی وجہ سے نکلنا اگر احتلام ہو جائے تو آداب مسجد کی رعایت کرتے ہوئے تیمم کرکے باہر نکلے اور بہت جلد غسل کرکے واپس ہو جائے اور اس احتلام کی وجہ سے اعتکاف اور روزہ میں کوئی خرابی نہیں آتی۔ اور سونے کی حالت میں احتلام ہو جانا اور ریح خارج ہو جانا آداب مسجد کے خلاف نہیں۔ [شامی کراچی ص ۴۴۵ ج۲] کھانا لانے کے لئے نکلنا اگر کوئی کھانا لانے والا نہیں ہے یا کسی سے کہنے کی ہمت نہیں ہے تو کھانا لانے کے لئے بھی باہر نکل سکتا ہے اس میں دیر نہ لگائے اور کھانا مسجد میں لا کر کھائے۔ [طحطاوی علی المراقی ص ۳۸۴‘ کفایت المفتی ص۲۳۳ ج۲] حقہ بیڑی کے لئے نکلنا حقہ‘ بیڑی کے بغیر طبیعت خراب ہونے کا اندیشہ ہے تو مغرب کے بعد بہت جلد یہ ضرورت پوری کرکے واپس آ جائے تو اس کی گنجائش ہے۔ [فتاویٰ رشیدیہ ص ۴۶۱‘ فتاویٰ رحیمیہ ص ۲۰۲ ج۵] لیکن ایسے لوگوں کو اعتکاف نہ کرنا بہتر ہے۔ ریاح خارج کرنے کے لئے نکلنا اگر کوئی آدمی ریاحی مریض ہے اس کے لئے اعتکاف ممنوع ہے لیکن اگر اتفاق سے ریح خارج کرنے کی ضرورت پڑ جائے تو مسجد میں ریح نہ خارج کرے‘ باہر جا کر ریح خارج کرے اور جلد واپس لوٹ جائے تو اس کی اجازت ہے۔ [فتاویٰ رحیمیہ ص ۲۱۲ ج۵] لفظ اعتکاف کی حکمت اس خلوت کا نام اعتکاف رکھا ہے خلوت نام نہیں رکھا‘ اس لئے کہ یہ فلاسفہ اور حکماء کا نام ہے اس لئے اس کو چھوڑ دیا گیا اس لئے اس کو خلوت سے تعبیر نہ کرنا چاہئے اسی واسطے حدیث شریف میں آیا ہے کہ عشاء کو عتمہ نہ کہو اس لئے کہ جاہلیت میں اس وقت کا نام عتمہ تھا آج کل یہ عام غلطی ہو رہی ہے اور منشا اس غلطی کا مورخین یورپ کی تقلید ہے وہ یہ کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو بانی اسلام کہتے ہیں وہ لوگ آپ کو بانی اسلام اس بنا پر کہتے ہیں کہ ان کے نزدیک اسلام نعوذ باللہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا بنایا ہوا ہے اور گھڑا ہوا ہے آسمانی مذہب نہیں ہے اس کی دیکھا دیکھی ہمارے بھائی بھی کہنے لگے اگر اس میں تاویل نہ کی جاوے تو بہت سخت لفظ اور سخت بے ادبی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے القاب جو حدیث و قرآن میں آئے ہیں ان سے تعبیر کرنا چاہئے قرآن میں یا ایہا الرسول یا ایہا النبی فرمایا ہے اور حضور صلی اللہ علیہ