تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواز کا فتویٰ دیا ہے اور لکھا ہے تراویح میں نابالغ کی اقتداء اختلافی مسئلہ ہے اس میں مشائخ و فقہاء متاخرین جواز کے قائل ہیں۔ حضرت والا سے گزارش ہے کہ مفصل جواب سے شکر گزار فرمائیں اوربالغ ہونے کی حد بھی تحریر فرمائیں کہ کتنی عمر میں بالغ ہوتا ہے؟ جواب: فقہاء نے تصریح فرمائی ہے کہ اختلاف کے باوجود ترجیح عدم جواز (والمختار انہ لا یجوزفی الصلوۃ کلھا) کو ہے (یعنی راجح قول یہی ہے کہ جائز نہیں اور فقہاء نے اس کی دلیل یہ بیان کی ہے کہ) نابالغ کی تراویح نفل محض ہے اور بالغ کی سنت موکدہ ہے‘ دوسرے نابالغ کی نفل شروع کرنے سے واجب نہیں ہوتی‘ اور بالغ کی واجب ہوتی ہے پس نابالغ کی نماز ضعیف ہوئی‘ اس پر بالغ کی قوی نماز کا مبنی کرنا خلاف اصول ہے‘ اس لیے جائز نہیں‘ اور اس میں جو حکمتیں و مصلحتیں بیان کی گئی ہیں کہ بچہ کا حفظ پختہ ہو جائے گا وغیرہ وغیرہ اس کا جواب یہ ہے کہ احکام کی بناء دلائل پر ہے مصالح پر نہیں‘ پھر بجائے تراویح کے نوافل میں ان کا پڑھ لینا بھی ممکن ہے اور اس کا کافی ہونا معلوم ہے۔ علاوہ اس کے نابالغ کی امامت میں مصالح کے ساتھ مفاسد بھی ہیں وہ یہ کہ اکثر وہ احکام طہارت و احکام صلوٰۃ سے ناواقف ہوتے ہیں پس اس کے جائز کہنے میں بالغوں کی نماز کا فساد ہونا بہت غالب ہے اور بالغ ہونے کی کوئی علامت نہ دیکھی جائے تو مفتیٰ بہ قول کے مطابق پندرہ سال کی عمر میں بلوغ کا حکم کر دیا جاتا ہے‘ اس وقت اس کے پیچھے تراویح میں اقتداء جائز ہے۔ [امداد الفتاویٰ] تراویح کے سلسلہ میں ایک بڑی کوتاہی یہ ہوتی ہے کہ بعض لوگ ایسے بچوں کو امام بنا دیتے ہیں جن کو طہارت و نماز کے ضروری مسائل بھی معلوم نہیں ہوتے بلکہ ان پر یہ بھی اطمینان نہیں ہوتا کہ ان کے کپڑے بھی پاک ہوں گے یا ان کا وضو بھی ہو گا اور نماز کے بارہ میں تو بہت احتیاط مطلوب ہے‘ ایسے بچے نوافل میں پڑھ دیا کریں کافی ہے۔ [اصلاح انقلاب] داڑھی کٹانے والے فاسق کی امامت کا حکم داڑھی منڈوانا‘ کترانا حرام ہے البتہ مقدار قبضہ یعنی ایک مٹھی سے جو زائد ہو جائے اس کا کترانا درست ہے چنانچہ عالمگیری میں اس کی تصریح ہے۔ [امداد الفتاویٰ] داڑھی منڈانے یا کٹوانے والا شخص فاسق اور سخت گنہگار ہے اس کو امام بناناجائز نہیں کیوں کہ اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے۔ [امداد المفتیین] راجح قول کے مطابق فاسق کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے۔ [امداد الفتاویٰ] فاسق اور بدعتی کا امام بنانا مکروہ تحریمی ہے۔ (کیوںکہ وہ واجب الاہانت ہے قابل تعظیم نہیں) اس کو امام بنانے میں اس کی تعظیم ہے اس لئے اس کو امام بنانا جائز نہیں ہے۔ [امداد المفتیین] ہاں خدانخواستہ اگر بدعتی و فاسق زور دار ہوں کہ ان کے معزول کرنے پر قدرت نہ ہو یا فتنہ عظیم برپا ہوتا ہو تو مقتدیوں پر کراہت نہیں۔ [بہشتی زیور] امرد یعنی خوبصورت لڑکا جس کے ابھی داڑھی نہ نکلی ہو‘ اس کی امامت کا حکم سوال: امرد کے پیچھے نماز ہو سکتی ہے یا نہیں؟ مراد یہ ہے کہ بالغ ہو گیا مگر داڑھی مونچھیں کچھ نہیں آئی خواہ حافظ ہو یا علم دین پڑھنے والا ہو اس کی امامت کا کیاحکم