تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گار ہوتے ہیں۔ اسی طرح جو لوگ خطبہ چھوڑ کر چل دیتے ہیں وہ بھی برا کرتے ہیں اور بعض بیٹھنے والے بھی صف کا خیال نہیں رکھتے۔ حالانکہ صف باندھے رہنا چاہئے۔ [افادۃ العلوم ترجمہ خطبات الاحکام] $ جمعہ کی نماز کی طرح عید کی نماز کے صحیح ہونے کے لئے بھی شہر و قصبہ یا ایسے بڑے گائوں کا ہونا شرط ہے جس میں کثرت سے دکانیں ہوں اور اس کی آبادی قصبہ کے برابر ہو۔ [بہشتی زیور] (ف) جو گائوں اتنا بڑا نہ ہو کہ اس میں جمعہ یاعید کی نماز درست نہیں‘تو اس لئے اس میں نماز ظہر ادا کرنا لازم ہے اور چونکہ ایسے گائوں میں یہ نفلی نماز ہو گی اور نفلی نماز کا اہتمام کے ساتھ با جماعت ادا کرنا مکروہ تحریمی ہے اور دن کی نماز میں بلند آواز سے قرأت کرنا بھی مکروہ تحریمی ہے اس وجہ سے ایسے گائوں میں جمعہ یا عید کی نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ [در مختار] عید کی سنتیں عید کے دن تیرہ چیزیں سنت ہیں : شرع کے موافق اپنی آرائش کرنا۔ ! غسل کرنا۔ " مسواک کرنا۔ # حسب طاقت عمدہ کپڑے پہننا۔ $ خوشبو لگانا۔ % صبح کوبہت جلد اٹھنا۔ & عید گاہ میں بہت جلد جانا۔ ' عید الفطر میں صبح صادق کے بعد عید گاہ میں جانے سے پہلے کوئی میٹھی چیزکھانا۔ ( عید الفطر میں عید گاہ جانے سے پہلے صدقہ فطر ادا کرنا۔ ) عید کی نماز عید گاہ میں پڑھنا بغیر عذر شہر کی مسجد میں نہ پڑھنا۔ * ایک راستہ سے عید گاہ میں جانا اور دوسرے راستہ سے واپس آنا۔ + عید گاہ جاتے ہوئے راستہ میںاللہ اکبر‘ اللہ اکبر‘ لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر‘ اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر وللہ الحمدعید الفطر میں آہستہ آہستہ کہتے ہوئے جانا۔ , سواری کے بغیر پیدل عید گاہ میں جانا۔ [نور الایضاح] ف مستحب یہ ہے کہ وہ میٹھی چیز چھوارے ہوں اور ان کا عدد طاق ہو۔ ف! عام طور پر عید الفطر کی صبح کو بھی سحری کے وقت صبح صادق کے بعد کھائے۔ [مراقی الفلاح] یوم عید کی بدعات منجملہ اور رسوم کے ہمارے قصبات میں ایک یہ رسم ہے کہ عید کے دن سحری کے وقت اذان فجر کا انتظار کرتے ہیں اور اذان کے وقت کہتے ہیں کہ روزہ کھول لو پھر کچھ کھاتے ہیں تو ان کے نزدیک اب تک رمضان ہی باقی ہے۔ شوال کی پہلی رات بھی گزار لی اور ان کے یہاں ابھی روزہ ہی ہے۔ حدیث شریف افطروا لرویۃ ہے اور ان کے یہاں ایک