تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وغیرہ پھر شرم نہیں آتی جسمانی غذائیں تو اوردنوں سے اچھی ہوں اور روحانی غذا کوخراب کرکے کھائو‘ سبحان اللہ کیا اچھا فیصلہ ہے۔ [ومضان فی رمضان] ہمت سے کام لیجئے حضرت امام ابو حنیفہؒ کا حال کچھ آپ بھی ہمت کیجیے ہم سے پہلے ہمت والوں نے تو یہاں تک کیا ہے کہ امام ابوحنیفہ ہر رمضان میں اکسٹھ قرآن شریف ختم کرتے تھے ایک ختم تو روزانہ دن کو کرتے اور ایک رات کو اور ایک وہ جو ہمیشہ تراویح میں پڑھنے کا معمول تھا۔ غرض ایک مہینہ میں اکسٹھ قرآن شریف پڑھتے تھے۔ تو دیکھو ایک اللہ کے بندے وہ بھی توتھے (اور ایک ہم ہیں کہ عبادت کے لئے کچھ محنت مشقت برداشت کرنا جانتے ہی نہیں) [ومضان فی رمضان] تراویح یا شب قدر میں نیند نہ آنے کا علاج بعض لوگوں کو تراویح میں نیند بہت آتی ہے سو اس کا علاج کرنا چاہئے اور اس کا آسان علاج ایک تو یہ ہے کہ کالی مرچ کھا لو اس سے نیند جاتی رہے گی۔ کالی مرچ نفع مند بھی ہے‘ مقوی دماغ بھی ہے البتہ لال مرچ نقصان دہ ہے۔ باقی نیند کا اصل علاج یہ ہے کہ پانی کم پیو‘ مشائخ میں ستراہل مجاہدہ کا قول یہ ہے کہ نیند کا مادہ پانی سے ہے اس کو امام غزالی ؒ نے بھی لکھا ہے پھر بھی اگر زیادہ نیند آئے توکالی مرچ (نماز سے پہلے یا دوران نماز سلام پھیرنے کے بعد) چبا لو۔ آخر خدا تعالیٰ سے کچھ لینا بھی ہے یا نہیں۔ حق تعالیٰ سبحانہ ارشاد فرماتے ہیں: {اَیَطْمَعُ کُلُّ امْرْیٍٍٔ مِّنْھُمْ اَنْ یُّدْخَلَ جَنَّتَ نَعِیْمٍ} یعنی کیا ہر شخص اس کی طمع رکھتا ہے کہ نعمتوں والی جنت میں داخل کیا جائے؟ ایسا ہرگز نہیں‘ یعنی کچھ کئے بغیر کچھ نہ ملے گا‘ پہلے اعمال کے ذریعہ جنت کے قابل تو بنو‘ اعمال و مجاہدہ کے بغیر جنت لینے کا کیا منہ ہے پس رمضان میں ہمت کرکے ایک قرآن تو سن لو۔ [مثلث رمضان] تراویح میں حضور قلب اور توجہ سے قرآن پڑھنے کا طریقہ رمضان میں خصوصاً تراویح میں قرآن کی طرف توجہ کرنے کی حقیقت بھی بتلاتا ہوں۔ دیکھو اگر کسی حافظ کو کوئی رکوع کچا یاد ہو تو اسے کیسے پڑھے گا خوب دھیان سے پڑھے گا۔ یہی حاصل ہے قرآن کی طرف توجہ کرنے کا پس جس طرح ایک رکوع پڑھتے ہو‘ بیسوں رکعت اسی طرح پڑھ لیا کرو۔ نماز میں حضور قلب کے یہی معنی ہیں۔ شیخ عبد الحق محدث دہلویؒ نے نماز میں اور قرآن میں حضور قلب کی یہی حقیقت لکھی ہے اب بتائو کہ حضور قلب سے نماز پڑھنا کیا مشکل ہے‘ بس اتنا ہی تو کرنا پڑے گا کہ جو خیال نیت کے وقت دل میں تھا اسے پوری نماز میں رکھو۔ اور حضور قلب سے قرآن پڑھنا کیا مشکل ہے بس اتنا ہی تو ہے کہ جو کیفیت تمہاری کچے رکوع کے پڑھنے کے وقت ہوتی ہے‘ اسے بیسوں رکوعوں میں رکھو۔ اب بھی اگر