تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہمارے رب! اس مبارک مہینے میں ہمارے لیے اپنے بندوں میں سے کچھ شوہر مقرر کر دیجئے جن سے ہم اپنی آنکھیں ٹھنڈی کریںاور وہ ہم سے اپنی آنکھیں ٹھنڈی کریں (اس کے بعد پھر) آپ نے فرمایا کوئی بندہ ایسا نہیں ہے کہ رمضان شریف کا روزہ رکھے گا مگر یہ بات ہے کہ اس کی شادی ایسی حور سے کر دی جاتی ہے جو ایک ہی موتی سے بنے ہوئے خیمے میں ہوتی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے کلام پاک میں فرمایا ہے کہ حُوْرٌ مَّقْصُوْرَاتٌ فِی الْخِیَامْ (یعنی حوریں خیموں میں رکی رہنے والی) [سورہ الرحمن :۷۲] ان عورتوں میں سے ہر عورت کے جسم پر ستر قسم کے لباس ہوں گے جن میں سے ہر لباس کا رنگ دوسرے لباس سے مختلف ہو گا اور انہیں ستر قسم کی خوشبودی جائے گی جن میں سے ہر عطر کا انداز دوسرے سے مختلف ہو گا اور ان میں سے ہر عورت کی (خدمت اور) ضرورت کے لیے ستر ہزار نوکرانیاں اور ستر ہزار خادم ہوں گے‘ ہر خادم کے ساتھ ایک سونے کا بڑا پیالہ ہو گا جس میں کئی قسم کا کھانا ہو گا (اور وہ کھانا اتنا لذیذ ہو گا کہ) اس کے آخری لقمے کی لذت پہلے لقمے سے کہیں زیادہ ہو گی۔ اور ان میں سے ہر عورت کے لیے سرخ یاقوت کے تخت ہوں گے‘ ہر تخت پر ستر بسترے ہوں گے جن کے استر موٹے ریشم کے ہوں گے اور ہر بسترے پر ستر گدے ہوں گے اور اس کے خاوند کو بھی اسی طرح سب کچھ دیا جائے گا (اور وہ) موتیوں سے جڑے ہوئے سرخ یاقوت کے ایک تخت پر بیٹھا ہو گا۔ اس کے ہاتھوں میں دو کنگن ہوں گے یہ رمضان المبارک کے ہر روزہ کا بدلہ ہے(خواہ) جو (شخص) بھی روزہ رکھے۔ (روزہ دار نے) روزہ کے علاوہ جو نیکیاں (اور اعمال صالحہ) کئے ہیں ان کا اجر و ثواب اس کے علاوہ ہے مذکورہ ثواب صرف روزہ رکھنے کا ہے۔‘‘ [الترغیب والترہیب] بلاعذر روزہ نہ رکھنا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ:’’جس نے (شرعی) اجازت اور مرض کی (مجبوری) کے بغیر رمضان کا ایک روزہ چھوڑ دیا (اگر وہ ساری) عمر (بھی) روزے رکھے تب بھی اس کی قضا نہیں ہو سکتی۔‘‘ [مشکوۃ المصابیح] رحمت‘ مغفرت‘ دوزخ سے آزادی حدیث شریف میں ہے کہ رمضان ایسا مہینہ ہے کہ اس کے اول حصہ میں حق تعالیٰ کی رحمت برستی ہے جس کی وجہ سے انوار و اسرار کے ظاہر ہونے کی قابلیت واستعداد پیدا ہو کر گناہوں کے ظلمات اور معصیت کی کثافتوں (سختیوں) سے نکلنا میسر ہوتا ہے اور اس ماہ کا درمیانی حصہ گناہوں کی مغفرت کا سبب ہے اور ماہ رمضان المبارک کے آخری حصہ میں دوزخ کی آگ سے آزادی حاصل ہوتی ہے۔ [بیہقی] آخری شب میں سب کی بخشش جب طاعات و عبادات کے ذریعے انوار و برکات کے حاصل کرنے کی توفیق بسبب افاضہ رحمت خاصہ خداوندی (اللہ کی خاص رحمت کے بہاؤ کی وجہ سے) اس ماہ مبارک میں میسر (حاصل) ہو جاتی ہے اور اطاعت و فرمانبرداری سے حق تعالیٰ خوش ہو کر اپنے بندوں کے گناہوں کے معافی اور مغفرت فرما دیتے ہیں تو دوزخ کی آگ سے آزادی بھی مل جاتی ہے اور جنت کے داخلہ کی استعداد نصیب ہو جاتی ہے یہاں تک کہ اگر اعمال