تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بیٹھے رہیں تصور جاناں کئے ہوئے انسانوں کا بھیڑیا حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ سید الکونین جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: بھیڑ بکریوں پر حملہ کرنے والے وحشی بھیڑیئے کی طرح انسانوں کا بھی ایک بھیڑیا ہے جسے ابلیس و شیطان کہتے ہیں جس طرح وحشی بھیڑیا اکثر اکیلی ریوڑ سے جدا ہو جانے والی بکری کو اٹھا کر لے جاتا ہے اسی طرح یہ شیطان (جو خونخوار بھیڑیئے سے کم نہیں) اکیلے انسان کو گمراہ کر دیتا ہے لہٰذا تم جماعت (حقہ) سے الگ نہ ہونا (ہمیشہ) جماعت حقہ اور عامۃ المسلمین اور مسجد کے ساتھ ساتھ رہنا (جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی طرف بھی اشارہ ہے) [رواہ احمد‘ الترغیب و الترہیب ص ۱۸۳ج ۱] تشریح مسجد کی مثال باڑے کی طرح ہے جس طرح بکریاں باڑے میں آ کر بھیڑیئے سے محفوظ ہو جاتی ہیں اسی طرح مومن مسجد میں آ کر شیطان کے مکر و فریب سے محفوظ ہو جاتا ہے بالخصوص معتکف کہ اس کے اعضاء معصیت کا ارتکاب کرنے‘ لہو و لعب میں شامل ہونے اور ہر قسم کی فضولیات سے بچے رہتے ہیں ناجائز دل کو لبھانے والی آلائشوں سے محفوظ ہوتا ہے ہمت کرے تو جھوٹ‘ غیبت‘ بہتان‘ عیب جوئی‘ جھوٹی قسم کھانے‘ فحش و بے حیائی کی باتیں‘ زبان کی بیسیوں گناہ کی باتوں سے حفاظت ہو سکتی ہے تمام اوقات تلاوت کلام مجید‘ ذکر الٰہی‘ نوافل اور نیک کاموں میں گزرتے ہیں۔ جب معتکف مسجد کے ایک کونہ میں پردہ ڈال کر بیٹھ جائے گا تو شیطان کہاں بہکا کر لے جائے گا۔ اسے تو ایک ہی دھن ہو گی ایک ہی غم ہو گا وہ دولت غم دی ہے مجھے تیرے کرم نے مطلب نہ رہا دہر کے اب سود و زیاں سے جو شخص مسجد میں گھر سے وضو کرکے آئے حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد گرامی ہے جس شخص نے گھر سے وضو کیا اور نہایت اچھے طریقہ (مسنون) سے وضو کیا پھر باوضو ہو کر مسجد میں آیا تو گویا یہ حق تعالیٰ جل شانہ کی زیارت کے لئے آیا ہے اور جس کی زیارت کی جائے اس پر حق ہو جاتا ہے کہ زیارت کو آنے والے کا اکرام کرے۔ [الترغیب ص ۱۷۸ج ۱] تشریح اگرچہ حق تعالیٰ جل شانہ‘ پر کسی کا کوئی ایسا حق نہیں کہ ان کو پورا کرنا واجب ہو جائے یہ محض اپنے فضل و کرم سے احسان کرتے ہوئے ایسا فرماتے ہیں اور اکرام کا مطلب یہ ہے کہ اس بندہ پر مزید عنایت و رحمت فرماتے ہیں۔ اور معتکف تو انہیں کے گھر میں وضو کرتا ہے اور وہیں رہتا سہتا ہے اس پر تو اللہ میاں بہت ہی اکرام و انعام فرمائیں گے۔