تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سو معتکف بھی یہ شرف پاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اعتکاف کرنے اور اپنے دربار عالی میں بیٹھنے اور اپنی رحمتوں‘ نوازشوں سے مستفیض ہونے کی توفیق بخشے۔ آمین‘ وما علینا الالبلاغ المبین نعمت‘ توفیق سجدہ‘ بے کیف سجدہ عارف باللہ حضرت ڈاکٹر عبد الحئی عارفی کا ارشاد نماز کا ایک بے کیف سجدہ بھی بڑی حقیقت رکھتا ہے۔ اللہ اللہ نفس و شیطان نے مزاحمت (مخالفت) کی‘ ماحول مزاحم ہوا‘ حالات نے مخالفت کی‘ مشاغل نے روکا۔ مگر حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے ایک امتی نے آ کر آستان یار پر سر رکھ ہی دیا نماز میں مشغول ہو گیا دل حاضر نہیں‘ سکون نہیں‘ ذہن منتشر ہے‘ طبیعت مکدر ہے‘ مگر سر ہے کہ آستان یار پر رکھا ہوا ہے یہ شخص جو اس وقت سربسجود ہے ایک دفعہ سمجھ چکا ہے کہ آستان یار یہی ہے پھر لاکھ ممانعات سامنے آئیں مگر یہ ثابت قدم ہی رہتاہے۔ جبہ سائی سے اگر کچھ نہیں حاصل‘ نہ سہی کس طرح چھوڑ دے سنگ در جاناں کوئی یہ کچھ معمولی بات ہے یہ بندہ اس آستانہ پر سربسجود ہے کہ اس عالم میں حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے امتی کے علاوہ کسی کی مجال نہیں کہ وہاں بازیاب ہو جائے۔ نہ ساجد ایسا نہ مسجود۔ ساجد و مسجود کا رشتہ برقرار رہناچاہئے۔ نفس کے اور ماحول کے تقاضے کچھ بھی ہوں‘ حالات کچھ بھی گزر جائیں‘ واقعات کیسے بھی آن پڑیں‘ مگر عبد کا معبود سے رشتہ نہ ٹوٹنے پائے۔ حالات سب منقلب (پھرنے) ہونے والے ہیں کیفیات سب فانی (فنا ہونے والی) ہیں‘ باقی رہنے والی جو کچھ چیز ہے وہ یہ عمل صالح ہے بس یہ دیکھے جائو کہ توفیق سجدہ ہے یا نہیں۔ یہ مت دیکھو کہ کیف ہے یا نہیں۔ [ازماثر حکیم الامت] رمضان اور شب قدر بْسْمْ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمْ