تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کوئی خرابی نہیں آتی۔ [فتاویٰ محمودیہ] روزہ میں گلوکوز :روزہ میں انجکشن کی طرح گلوکوز چڑھانے سے بھی روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ [فتاویٰ محمودیہ] بواسیری مسے پردوا لگانا :بحالت صوم بواسیر کے ان مسوں پر دوا لگانا جائز ہے جو باہر نکل آتے ہیں اور اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ لیکن کسی آلہ کے ذریعہ اندر داخل کرنا جائز نہیں ہے بلکہ صرف باہر کے مسوں پر لگانا جائز ہے۔ [در مختار] کان میں تیل یا دوا ڈالنا :روزہ کی حالت میں کان میں تیل اور دوا ڈالنے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے لیکن پانی پہنچنے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ [در مختار] ناک میں دوا :ناک میں دواڈالنے اور پانی پہنچانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور اسی طرح حلق میں پہنچنے سے بھی روزہ فاسد ہو جاتا ہے۔ لہٰذا غسل جنابت میں غرغرہ اوراستنشاق میں مبالغہ نہیں کرناچاہئے۔ [فتاویٰ رحیمیہ] سر میں تیل لگانا :روزہ کی حالت میں سر میں تیل لگانے سے روزہ میں کوئی خرابی نہیں آتی۔ [فتاویٰ دارالعلوم] آنکھ میں دوا کا مسئلہ آنکھ میں دوا ڈالنے سے اور سرمہ لگانے سے روزہ میں کوئی خرابی نہیں آتی روزہ بدستور باقی رہتا ہے اگرچہ اس کا اثر حلق میں محسوس کیوں نہ ہو۔ [مراقی] مسواک کا ریشہ :اگر مسواک کرتے وقت اس کا ریشہ حلق میں داخل ہو کر پیٹ میں پہنچ جائے تو روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ [احسن الفتاویٰ] مسوڑھوں کا خون :اگرمسوڑھوں سے خون نکل کر حلق میں داخل ہو جائے تو اس کی دو صورتیں ہیں۔ اگر تھوک خون کے برابر ہے یا زیادہ ہے اورحلق میں خون کاذائقہ محسوس ہو جائے تو روزہ فاسد ہو جائے گا اور اگر خون کم ہو تو فاسد نہ ہو گا۔ [در مختار] لفافہ کا گوند