تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کی نماز تباہ کرتے ہیں۔ % بعض جگہ سحری کے لئے چندہ ہوتا ہے اور دبا کر اور شرما کر بھی وصول کیا جاتا ہے جو کہ حرام ہے۔ & بعض اوقات صبح صادق ہو جاتی ہے اور قرآن رہ جاتا ہے خواہ مخواہ کھینچ تان کر اس کو پورا کر ڈالتے ہیں صبح صادق کے بعد فجر کی سنتوں کے علاوہ اور نوافل پڑھنا مکروہ ہے۔ [اصلاح الرسوم] شبینہ سے متعلق استفتاء اور اس کا جواب سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ کلام مجید ایک رات میں ختم کرنا جس کو عرف میں شبینہ کہتے ہیں خواہ ایک حافظ ختم کرے یا کئی حافظ مل کر پورا کریں‘ یہ جائز ہے یا نہیں؟ جواب: ظاہر حدیث ((قال رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ و سلم یفقہ من قرأ القرآن فی اقل من ثلث)) [رواہ الترمذی و ابوداؤد] ’’یعنی جس نے تین دن سے کم میں قرآن پڑھا اس نے سمجھا نہیں‘‘ سے ممانعت معلوم ہوتی ہے کہ تین روز سے کم میں قرآن ختم کیا جائے اسی وجہ سے بعض علماء نے اس شبینہ کو مکروہ فرمایا ہے۔ لیکن سلف کی عادت ختم قرآن کے سلسلہ میں مختلف منقول ہے حتیٰ کہ بعض بزرگوں نے ایک دن رات میں تین تین ختم کئے ہیں اور بعض نے آٹھ ختم کئے ہیں اس لئے مطلقاً تین روز سے کم میں ختم کرنے کو مکروہ کہنا مناسب نہیں۔ اقرب الی التحقیق (یعنی درست بات) یہ معلوم ہوتی ہے کہ اگر شبینہ میں قرآن صاف صاف پڑھا جائے اور حفاظ کو ریا مقصود نہ ہو کہ فلاں نے اس قدر پڑھا اور فلاں نے اس قدر اور جماعت کسل مند نہ ہو‘ اور ضرورت سے زیادہ روشنی میں تکلیف نہ کریں اور تراویح میں پڑھیں اور ارادہ بھی حصول ثواب کا ہو تو جائز ہے اور حدیث مذکور کے معارض نہیں کیوں کہ ممانعت کی علت عدم تفقہ (سمجھ نہ سکنا) ہے اور جب ایسا صاف پڑھا جائے کہ تفقہ و تدبر ممکن ہو تو ممنوع نہیں۔ چنانچہ بعض سلف کی عادت مذکور ہو چکی اور یہ جرأت نہیں ہو سکتی کہ سلف کے فعل کو مکروہ کہیں۔ اور اگر (حافظ امام) اتنی جلدی پڑھیں کہ حرف تک سمجھ میں نہ آئے نہ زیر زبر کی خبر‘ نہ غلطی کا خیال‘ نہ متشابہ کا اور فقط ریا کاری مقصود ہو اور جماعت بھی ادھر ادھر گری پڑی ہو‘ یا ضرورت سے زیادہ روشنی ہو‘ یا تراویح پڑھ کر نوافل کی جماعت میں پڑھیں یہ بے شک مکروہ ہے۔ [امداد الفتاویٰ] باجماعت تہجد میں قرآن سننا کسی کو شوق ہو تو تہجد میں جتنا چاہو قرآن پڑھو اور اس میں جس کا جی چاہے شریک ہو جائے مگر اس میں بھی امام کے علاوہ تین سے زیادہ جماعت میں نہ ہوں‘ کیوں کہ فقہاء نے اس کو مکروہ لکھا ہے کیوں کہ پھر نفل میں فرض (یا سنت موکدہ) جیسا اہتمام ہو جائے گا۔ [تطہیر رمضان] رمضان شریف میں تراویح کے علاوہ نوافل کی جماعت سوال: تراویح کے علاوہ نوافل کی جماعت بلا اہتمام جائز ہے یا نہیں؟ اور اس میں آدمیوں