تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
علاوہ دوسرے حیوانات کی آبادی بھی بوجہ انجماد برف و آب و برودت قریباً ناممکن نظر آتی ہے اس لیے جہاں خدا نے بنی آدم کی آبادی ہی نہ رکھی وہاں روزہ کا تعین بھی نہیں ہوا۔ خوب سوچو کہ بادشاہی احکام کا نفاذ و اجراء وہاں ہی ہوتا ہے جہاں اس کی رعیت ہو اور جہاں اس کی رعیت ہی نہ ہو وہاں احکام کا اجراء ہی نہیں ہوتا۔ اور پہلے جواب کی شرح یہ ہے کہ ماہ رمضان جو کہ روزوں کا مہینہ ہے قمری ہے چنانچہ خدا تعالیٰ بعد ایجاب صوم اس کا وقت بتانے کے لیے فرماتے ہیں شہر رمضان الذی انزل فیہ القرآن رمضان کامہینہ وہ ہے جس میں قرآن کریم نازل ہوا۔ اور ظاہر ہے کہ رمضان قمری مہینہ ہے اور قمری مہینہ ۲۹ دن ۱۲ گھنٹے ۲۴ منٹ کا ہوتا ہے پس جہاں یہ قمری مہینہ نہیں ہے وہاں روزے بھی نہیں ہیں اذا فات الشرط فات المشروط اور علماء کا اختلاف اوپر مذکور ہو چکا ہے۔ مسائل روزہ : سحری کھاکر روزہ رکھنا اور سحری میں تاخیرکرنا‘ اور افطار میں جلدی کرنا مستحب ہے۔ بغیر سحری کے روزہ تو ہو جاتا ہے لیکن بلا عذر سحری چھوڑنا خلاف سنت ہے۔ [مستفاد‘ فتاویٰ دارالعلوم] حقہ سے افطار :حقہ‘ بیڑی‘ پان وغیرہ سے روزہ افطار کرے گا تو افطار صحیح ہوجاتا ہے لیکن بہتر نہیں ہے۔ [فتاویٰ دارالعلوم] غیر مسلم کی افطاری :غیر مسلم کی افطاری سے افطار کرنا جائز اور درست ہے۔ [فتاویٰ دارالعلوم] رمضان المبارک میں مغرب کی جماعت :رمضان میں مغرب کی اذان کے بعد جماعت میں اتنی تاخیر بہتر ہے کہ اطمینان کے ساتھ روزہ دار کھا پی کر جماعت میں شرکت کر سکے۔ لہٰذا اذان کے بعد دس بارہ منٹ تاخیر افضل ہے غیر رمضان میں یہ حکم نہیں ہے۔ [فتاویٰ دارالعلوم] رمضان میں فجر کی جماعت :رمضان المبارک میں فجر کی نماز اول وقت میں پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے اس لیے کہ اول وقت میں زیادہ لوگ جماعت میں شرکت کرتے ہیںاور اگر خوب چاندنا ہونے کے بعد پڑھی جائے تو بہت سوں کی جماعت چھوٹ جاتی ہے۔ [فتاویٰ دارالعلوم] روزہ میں انجکشن :رگوں میں مسامات کے ذریعہ اگر کوئی چیز روزہ دار کے بدن میں پہنچائی جائے تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ اس لئے انجکشن سے روزہ پر