تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
[ومضان فی رمضان] تراویح کے بعض منکرات جیسے دن کا عمل روزہ ہے ایسے ہی رات کا عمل قیام (یعنی تراویح) ہے اس میں لوگ یہ خبط کرتے ہیں کہ بیس رکعت گنتی کی تو پوری کر لیتے ہیں مگر یہ پتہ نہیں چلتا کہ ان میں توریت پڑھی جاتی ہے یا انجیل پڑھی جاتی ہے یا تو شروع کاحرف سمجھ میں آتا ہے یا رکوع کی تکبیر۔ ایک خاص صاحب کا قصہ ہے کہ قرآن شریف پڑھتے پڑھتے جہاں بھولے وہاں کچھ اپنی تصنیف سے (عربی عبارت بناکر) پڑھ دیا‘ بڑی تعریف ہوتی رہی کہ ان کو کہیں متشابہ نہیں لگتا۔ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ اِلَّا بْاللّٰہِ صاحبو! اللہ میاں کو دھوکہ مت دو‘ بیس رکعتیں گن کر ذرا ڈھنگ سے پڑھا کرو۔ بعض حافظ یہ ظلم کرتے ہیں کہ مقتدیوں کو بھگاتے ہیں‘ اس طرح کی قرأۃ اتنی لمبی کر دیتے ہیں کہ کوئی ٹھہر ہی نہ سکے‘ پانچ پانچ پارے ایک ایک رکعت میں پڑھ دیتے ہیں (جس کی وجہ سے لوگ آنا چھوڑ دیتے ہیں) ((بَشِّرُ وْا وَلاَ تُنَفِّرُ وْا وَیَسِّرُوْا وَلاَ تُعَسِّرُوْا)) ’’یعنی خوش خبری سناؤ اور نفرت مت دلاؤ‘ آسانی کرو اور تنگی میں مت ڈالو‘‘[تطہیر رمضان] ایک مسجد میں متعدد جگہ تراویح سوال: کسی بڑی مسجد میں دو حافظ تراویح پڑھائیں اس طرح کہ درمیان میں کوئی آڑ کر دی جائے جس سے کہ ایک دوسرے کی آواز سے حرج نہ ہو‘ جائز ہے یا نہیں؟ جواب: ایک مسجد میں دو جگہ تراویح پڑھنا بشرطیکہ ازراہ نفسانیت نہ ہو اور ایک کا دوسرے سے حرج نہ ہو جائز ہے۔ مگرافضل یہی ہے کہ ایک ہی امام کے ساتھ سب پڑھیں۔ [امداد الفتاویٰ] چھوٹی ہوئی تراویح وتر سے پہلے پڑھے یا وتر جماعت سے پڑھ کر بعد میں تراویح پڑھے سوال: ایک شخص کی تراویح اور فرض نماز چھوٹ گئی وہ فرض پڑھ کر امام کے ساتھ تراویح میں شریک ہو گیا‘ جب امام کی نماز تراویح پوری ہو جائے تو وہ شخص امام کے ساتھ وتر کی جماعت میں شامل ہو گا یا پہلے اپنی چھوٹی ہوئی تراویح پوری کرے گا؟ جواب: عالمگیری میں ہے کہ یہ شخص وتر میں شریک ہو جائے پھر بقیہ تراویح پڑھ لے۔ [امداد الفتاویٰ] تراویح میں نابالغ کی امامت بعض لوگ نابالغوں کو تراویح میں امام بنا دیتے ہیں‘ نابالغ کے پیچھے پڑھنے میں اختلاف ہے‘ مختار اور مفتیٰ بہ قول یہی ہے (یعنی فتویٰ اسی پر ہے) کہ ناجائز ہے۔ [التہذیب] نابالغ کے پیچھے تراویح کی نماز جائز نہیں سوال: نابالغ لڑکے کے پیچھے صرف تراویح پڑھی جائیں تو کیا حسب قواعد شرعیہ و متاخرین فقہاء احناف کے نزدیک جائز ہے؟ ریاست بھوپال کے قضاۃ و مفتیان کرام نے