تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے ہوتی ہے تو چندہ وصول کرنے میں جبر سے کام لیا جاتا ہے اور جبر جس طرح جسم کو تکلیف پہنچا کر ہوتا ہے۔ اسی طرح قلب کے ذریعہ بھی جبر ہوتا ہے جب ہم نے دوسرے کو دبایا‘ شرمایا تو پھر جبر میں کیا شبہ رہا۔ امام غزالیؒ نے لکھا ہے کہ اس کا حکم اس غصب (ڈاکہ) کا سا ہے جو لاٹھی کے زور سے ہو‘ اللہ میاں اس تھوڑے ہی میں برکت دیتے ہیں جو دلی مرضی اور خوشی سے دیا جائے اس کا خیال بہت ہی کم لوگ کرتے ہیں۔ [تطہیر رمضان] الغرض مٹھائی میں کبھی جبر ہوتا ہے کبھی تفاخر ہوتا ہے اور اس کا امتحان یوں ہو سکتا ہے کہ اگر درمیان نماز میں آدمی زیادہ جمع ہو جائیں تو مٹھائی کی فکر پڑ جاتی ہے‘ نمازیوں کو بھی اور انتظام کرنے والوں کو بھی‘ انتظام کرنے والوں کو تو اپنی عزت کی فکر پڑ جاتی ہے اور نمازیوں کو یہ خیال ہوتا ہے کہ اب ایک ہی ایک بتاشہ ملے گا۔ خشوع تو کوسوں دور ہو گیا۔ اس کے علاوہ اکثر بے نمازی آتے ہیں اور تعجب نہیں کہ ان میں بعض ناپاک بھی آتے ہوں اور پھر باتیں کرتے ہیں غیبتیں کرتے ہیں لغویات بکتے ہیں مٹھائی کیا آئی کہ اتنے گناہ چپکا لائی۔ [تطہیر رمضان] ختم کے روز خوشی میں کچھ تقسیم کرنے کا طریقہ ایک منکر ختم کے روز مٹھائی تقسیم کرنا ہے‘ اس کو لوگ چونکہ ضروری سمجھنے لگے ہیں‘ اس لئے اس کو بھی چھوڑنا چاہئے اگر تم کو قرآن شریف ختم ہونے کا شکریہ ادا کرنا ہے تو گھر جا کر اور مٹھائی منگا کر سب کے یہاں حصہ لگا کر بھیج دو‘ مسجد میں تقسیم نہ کرو اور ایسے ہی بڑے خرچ کرنے والے ہو تو اناج (غلہ) تقسیم کر دو‘ روپیہ تقسیم کر دو‘ بکرا‘ گائے ذبح کرکے (اس کا گوشت) تقسیم کر دو‘ مٹھائی ہونا فرض نہیں۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی جب سورہ بقرہ ختم ہوئی تو انہوں نے ایک اونٹنی ذبح کی تھی۔ مسجد میں تقسیم کرنے سے بڑی بے لطفی اور مسجد کی بے ادبی ہوتی ہے اور بڑا شور و غل ہوتا ہے۔ لکھنؤ میں ہمارے ایک دوست تھے وہ کبھی میلاد کی مجلس بھی کیا کرتے تھے مگر منکرات سے خالی گو ہم عوام کے مفاسد کی وجہ سے اس کو بھی پسند نہیں کرتے۔ غرض وہ یہ عمل کرتے تھے اور جس کو بلانا ہوتا‘ فہرست کے ساتھ مٹھائی بھیج دیتے تھے اب جس کا جی چاہے آئے‘ اور جس کا جی چاہے نہ آئے اور نیز اب جو کوئی آئے گا تو خلوص سے آئے گا مٹھائی کے لالچ میں نہ آئے گا۔ اور ختم قرآن کریم کے موقع پر ۲۰۔ ۲۵ غرباء و مساکین پر تقسیم کر دیتے تھے مٹھائی ہونا کوئی ضروری نہیں۔ ہم نے ایک مرتبہ اپنے ختم قرآن کے شکریہ میں کباب تقسیم کئے تھے اور تقسیم کا وقت بھی بدل دیا افطار کے وقت تقسیم کر دیئے تھے ایک قاری صاحب تھے وہ ختم قرآن کے موقع پر گوشت روٹی کی دعوت کیا کرتے تھے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان مولویوں نے سب خرچ بند کر دیئے صاحبو! خرچ کو کون بند کرتا ہے۔ میں نے تو خرچ کی بہت سی صورتیں بتلا دیں مٹھائی کو جو منع کیا جاتا ہے وہ منکرات کی وجہ سے روکا جاتا ہے۔ [التہذیب]