تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور ان دروازوں میں سے کوئی دروازہ بھی رمضان شریف کی آخری رات تک بند نہیں کیا جاتا۔ اور کوئی مسلمان بندہ ایسا نہیں ہے کہ رمضان شریف کی راتوں میں سے کسی رات میں نماز پڑھے مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس کے لیے ہر سجدہ کے بدلے میں ڈھائی ہزار نیکیاں لکھے گا اور اس کے لیے جنت میں سرخ یا قوت کا ایک مکان بنا دے گا جس کے ساٹھ ہزار دروازے ہوں گے اور ہر دروازے کے لیے سونے کا ایک محل ہو گا جو سرخ یاقوت سے آراستہ ہو گا پھر جب روزہ داررمضان المبارک کے پہلے دن کا روزہ رکھتا ہے تو اس کے گزشتہ سب گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں اور اس روزہ دار کے لیے روزانہ صبح کی نماز سے لے کر غروب آفتاب تک ستر ہزار فرشتے اللہ تعالیٰ سے مغفرت چاہتے رہتے ہیں۔ اور رمضان شریف کی رات یا دن میں (اللہ کے حضور جب) کوئی سجدہ کرتا ہے تو ہر سجدے کے عوض اس کو (جنت میں) ایک ایسا درخت ملتا ہے جس کے سایہ میں سوار پانچ سو برس تک چل سکتا ہے۔ [الترغیب و الترہیب] عظیم الشان محل حضرت ابن عباسwسے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ بلاشبہ جنت ماہ مضان کے لیے شروع سال سے آخر سال تک سجائی جاتی ہے‘ جب رمضان شریف کا مہینہ شروع ہوتا ہے تو جنت (اللہ تعالیٰ سے) عرض کرتی ہے اے اللہ! اس مبارک مہینہ میں اپنے بندوں میں سے کچھ بندے میرے اندر قیام کرنے والے مقررفرما دیجئے (جو عبادت کرکے میرے اندر داخل ہو سکیں) (اسی طرح) حوریں بھی عرض کرتی ہیں کہ اے خدائے ذوالجلال!س بابرکت مہینے میں اپنے بندوں میں سے ہمارے واسطے کچھ خاوند مقرر فرما دیجیے‘ چنانچہ جس شخص نے رمضان شریف کے مہینے میں اپنے نفس کی حفاظت کی اور کوئی نشہ آور چیز نہ پی اور نہ کسی مومن پر کوئی بہتان لگایا اور نہ کوئی گناہ (کبیرہ) کیا تو اللہ جل شانہ (رمضان شریف کی) ہر رات میں اس بندہ کی سو حوروں سے شادی کر دیتے ہیں اور اس کے لیے جنت میں ایک محل سونے چاندی‘ یاقوت اور زمرد کا تیار کر دیتے ہیں (اس محل کی لمبائی چوڑائی کا یہ عالم ہے کہ) اگر ساری دنیا اکٹھی اس محل میں رکھ دی جائے تو ایسی معلوم ہوجیسے دنیا میں کوئی بکریوںکا باڑہ ہو (یعنی جس طرح تمام دنیا کے مقابلے میں بکریوں کا باڑہ چھوٹا سا معلوم ہوتا ہے اسی طرح اگر ساری دنیا جنت کے اس محل میں رکھ دی جائے تو بکریوں کے باڑے کی طرح چھوٹی سی معلوم ہو گی)۔اور جس شخص نے اس مبارک مہینے میں کوئی نشہ والی چیز پی یا کسی مومن پر کوئی بہتان لگایا یا کوئی گناہ (کبیرہ) کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے سال بھر کے نیک اعمال ختم کر دیںگے۔ لہٰذا رمضان شریف کے مہینے میں بے احتیاطی سے بچو! کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے‘ اس میں حدود سے آگے نہ بڑھو! اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے گیارہ مہینے مقرر کئے ہیں جن میں (طرح طرح کی) نعمتیں استعمال کرتے ہو اور لذتیں حاصل کرتے ہو۔ رمضان کا مہینہ اللہ تعالیٰ نے (اپنی عبادت کرنے کے لیے) خاص فرما لیا ہے۔ لہٰذا رمضان کے مہینہ میں بے احتیاطی سے گریز کرو اور جان و دل سے اطاعت کرو۔ [جمع الفوائد] دعا کی قبولیت اور شیاطین کی گرفتاری