تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رمضان المبارک پر مداومت (ہمیشگی) اور اعمال صالح کی پابندی میں تمام ماہ صیام گزار دیا جائے اور آخر تک یہ سلسلہ عمل قائم اور جاری رہے تو حسب فرمان رسول خدا صلی اللہ علیہ و سلم رمضان المبارک کی آخری شب میں سب کوبخش دیا جاتا ہے۔ [احمد] ستر گنا ثواب حاصل کرنے اور جبر و غمخواری کا مہینہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے‘ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اے لوگو! یقینا تم پر ایک بڑی عظمت والے مہینہ نے سایہ کیا ہے یہ برکت والا مہینہ ہے اس میں ایک رات ایسی ہے کہ اس کے اندر عبادت کرنا ہزار مہینوں کی عبادت سے بہترہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس ماہ کے روزے فرض فرما دیئے ہیں۔ اور اس کی راتوں میں نماز ادا کرنا نفل و سنت قرار دیا ہے جو شخص اس ماہ میں کسی نفلی نیکی کے ذریعے حق تعالیٰ کی نزدیکی چاہے گا‘ وہ اس شخص جیسا ثواب حاصل کر لے گا جس نے رمضان کے علاوہ کسی مہینہ میں فریضہ کو ادا کیا ہو‘ اور جو شخص اس ماہ میں فریضہ ادا کرے وہ ثواب میں اس شخص جیسا ہو گا جس نے ماہ رمضان کے سوا کسی دوسرے مہینے میں ستر فرض ادا کئے ہوں اور ماہ رمضان وہ مہینہ ہے کہ اس میں صبر کرنا پڑتا ہے‘ نفس کو اس کی خواہشات سے روکا جاتا ہے اور صبر کرنے کا ثواب جنت ہے۔ اس کے بدلے میں بہشت ملتی ہے وہ ایسا مہینہ ہے کہ اس میں محتاجوں اور بھوکوں کی مال اور جان کے ساتھ غمخواری کرنی چاہئے اور یہ ایسا مہینہ ہے کہ اس میں مسلمانوں کا رزق زیادہ اور اس میں برکت دی جاتی ہے۔ [بیہقی] اور چونکہ اس ماہ میں غمخواری اور مواسات (خیر خواہی) کا حکم کیا گیا ہے یہ بھی فقیر اور محتاجوں کے رزق میں وسعت اورزیادتی کا سبب ہے۔ اے نیکی کے طالب آگے بڑھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ رمضان کی جب پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین کو بند کر دیا جاتا ہے اور مضبوط باندھ دیا جاتا ہے اور سرکش جنوں کو بھی بند کر دیا جاتا ہے اور دوزخ کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اس کا کوئی دروازہ بھی کھولا نہیں جاتا اور بہشت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اس کا کوئی دروازہ بند نہیں کیا جاتا۔ اور ایک آواز دینے والا آواز دیتا ہے کہ اے نیکی کے طالب آگے بڑھ کہ نیکی کاوقت ہے۔ اور اے بدی کے چاہنے والے بدی سے رک جا اور اپنے نفس کو گناہوں سے باز رکھ۔ کیونکہ یہ وقت گناہوں سے توبہ کرنے اور ان کو چھوڑنے کا ہے اور خدا تعالیٰ کے لیے ہے۔ دوزخ کی آگ سے آزاد کئے ہوئے یعنی اللہ تعالیٰ آزاد کرتا ہے بہت بندوں کو دوزخ کی آگ سے بحرمت اس ماہ مبارک کے اور یہ آزاد کرنا رمضان شریف کی ہر رات میں ہے شب قدر کے ساتھ مخصوص نہیں۔ [ترمذی شریف] فائدہ: مسند احمد اور ترمذی کی روایتوں میں تطبیق اوپر مسند احمد کی روایت میں منقول ہوا کہ رمضان المبارک کی آخری شب میں امت کی مغفرت کی جاتی ہے۔ اور اس روایت ترمذی میں رمضان کی ہر رات میں عتق و آزادی کا ذکر ہے‘ تو سمجھ میں یوں آتا ہے کہ شاید ترمذی کی روایت میں ہر روز کے گناہوں کے منادی کی خبر دی گئی ہو‘ اور جب تمام رمضان میں ہر روز کے گناہ رات کو معاف کر دیئے جاتے ہیں تو آخری شب میں تمام گناہوں کی مغفرت کی خبر دے دی گئی۔ ہر روز