تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
وقت حاضر ہوا۔‘‘ ساٹھ ہزار فرشتوں کااستغفار حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ((اِذَا خَتَمَ الْعَبْدُ الْقُرآنَ صَلّٰی عَلَیْہِ عِنْدَ خَتْمِہٖ سِتُّونَ اَلفَ مَلَکٍ)) ’’جب بندہ قرآن مجید ختم کرتا ہے تو ختم کے وقت ساٹھ ہزار فرشتے رحمت و مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔‘‘ ختم قرآن پرجنت میں محلات کی تعمیر حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد گرامی ہے: ((مَا مِنْ مُوْمِنٍ وَلاَ مُؤْمِنَۃٍ اِلَّا وَلَہٗ وَکِیْلٌ فِی الْجَنَّۃِ اِن قَرَاء القُرآن یَنَالَہُ الْقُصُور وَاِنْ سَبَّحَ غَرَسَ لَہُ الْاَشْجَارَ وَاِنْ کَفَّ کَفّ )) ’’کوئی مومن مرد اور کوئی مومنہ عورت نہیں مگر جنت میں اس کا ایک وکیل ہے‘ اگر کوئی مومن مرد یا عورت قرآن کی تلاوت کرتا ہے تو وہ اس کے لیے جنت میں محلات تعمیر کرتاہے۔ اور اگر کوئی تسبیح پڑھتا ہے تو اس کے لیے درخت لگاتا ہے‘ اور اگر وہ (تلاوت و تسبیح سے) رک جاتا ہے تو وہ (فرشتہ بھی) رک جاتا ہے۔‘‘ رمضان اور تراویح حرمین شریفین میں بیس رکعات تراویح خلفائے راشدین سے آج تک بیس تراویح سے کم نہیں پڑھی گئیں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یحییٰ بن سعید رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو حکم دیا کہ لوگوں کو (مسجد نبوی میں) بیس رکعت تراویح پڑھائے۔ (رواہ ابوبکر بن ابی شیبہ فی مصنفہ و اسنادہ مرسل قوی) ! حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں صحابہ و تابعین رمضان میں بیس رکعت (بلاوتر) تراویح پڑھا