تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تعالیٰ (اتنی تعداد میں آدمیوں کو دوزخ سے) بری فرماتے ہیں جتنی تعداد میں آج رات تک پورے مہینہ میں آزاد فرمائے ہیں۔‘‘ [الترغیب و الترہیب] حضرت ابن عباسwسے رمضان المبارک کی فضیلت کے متعلق ایک بہت طویل اور جامع روایت منقول ہے اس میں یہ بھی ہے کہ: ’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ حق تعالیٰ شانہ رمضان شریف میں روزانہ افطار کے وقت ایسے دس لاکھ آدمیوں کو جہنم سے بری فرماتے ہیں جو جہنم کے مستحق ہو چکے تھے اور جب رمضان کا آخری دن ہوتا ہے تو یکم رمضان سے آج تک جس قدر لوگ جہنم سے آزاد کئے گئے ہیں ان کے برابر اس ایک دن میں آزاد فرماتے ہیں۔ ‘‘ [الترغیب و الترہیب] رمضان شریف میں امت پر پانچ خصوصی انعام حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ رمضان شریف کے متعلق میری امت کو خاص طور پر پانچ چیزیں دی گئی ہیںجو پہلی امتوں کو نہیں ملیں: روزہ دار کے منہ کی بدبو (جو بھوک کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے) اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ ! ان کے لیے دریا کی مچھلیاں تک دعائے مغفرت کرتی ہیں اور افطار کے وقت تک کرتی رہتی ہیں۔ " جنت ہر روز ان کے لیے سجائی جاتی ہے‘ پھر حق تعالیٰ شانہ فرماتے ہیں کہ قریب ہے کہ میرے بندے (دنیا کی) مشقتیں اپنے اوپر سے پھینک کر تیری طرف آئیں۔ # اس ماہ مبارک میں سرکش شیاطین قید کر دیئے جاتے ہیں کہ وہ رمضان میں ان برائیوں کی طرف نہیں پہنچ سکتے جن کی طرف غیر رمضان میںپہنچ سکتے ہیں۔ (یعنی رمضان میں شیاطین قید ہونے کی بناء پر روزہ داروں کو گناہوں پر نہیں ابھار سکتے‘ لیکن انسان کا نفس گناہ کرانے میں شیاطین سے کم نہیں ہے اور گناہوں کا چسکا بھی گناہوں کی پٹڑی پر چلاتا رہتا ہے تاہم پھر بھی گناہوں کی کمی اور عبادت کی کثرت کا ہر شخص مشاہدہ کرتا ہے۔) $ رمضان کی آخری رات میں روزہ داروں کے لیے مغفرت کی جاتی ہے صحابہ نے عرض کیا کہ کیا یہ شب مغفرت شب قدر ہے؟ فرمایا نہیں بلکہ دستور یہ ہے کہ مزدور کو کام ختم ہونے کے وقت مزدوری دے دی جاتی ہے۔ [الترغیب والترہیب] ایک روزہ کا بدلہ حضرت ابو مسعود غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ و سلم سے رمضان کے چاند نظرآنے پر یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ: ’’اگر لوگوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ رمضان المبارک کی کیا حقیقت ہے تو میری امت یہ تمنا کرے کہ سارا سال رمضان ہی ہو جائے پھر (قبیلہ) خزاعہ کے ایک شخص نے عرض کیا اے اللہ کے نبی! رمضان کے بارے میں ہمیں کچھ بتلایئے۔ آپ نے ارشاد فرمایا رمضان المبارک کے لیے جنت شروع سال سے اخیر سال تک سجائی جاتی ہے۔ جب رمضان شریف کا پہلا دن ہوتا ہے تو عرش (اعلیٰ) کے نیچے سے ایک ہوا چلتی ہے جس سے جنت کے درختوں کے پتے ہلنے (اور بجنے) لگتے ہیں اور حوریں عرض کرتی ہیں اے