تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بنا دیا کیونکہ بغیر جماعت کے جو نماز ادا کی جاتی ہے وہ ناقص ہوتی ہے۔ فرض تو ادا ہو جاتا ہے مگر اس پر کامل ثواب نہیں ملتا۔ اس لیے سحری کھا کر ایسی حالت میں ہرگز نہیں سونا چاہئے‘ جبکہ نماز فجر کی جماعت کے لیے اٹھانے کا کوئی انتظام نہ کیا گیا ہو اور سونے کی وجہ سے جماعت فجر کے فوت ہو جانے کا خطرہ ہو۔ حضرات فقہاء نے مغرب و عشاء کے درمیان سونے کو ایسی حالت میں مکروہ لکھا ہے جبکہ عشاء کی جماعت کے لیے بیدار ہونے پر وثوق اور بھروسہ نہ ہو اور اس کے فوت ہو جانے کا اندیشہ ہو۔ اور یہ خرابی بھی زیادہ اسی وجہ سے پیدا ہوئی ہے کہ عام طور پر لوگ سحری کواس کے مستحب وقت سے پہلے کھانے کے عادی ہوتے ہیں پھر صبح صادق میں چونکہ زیادہ وقت ہوتا ہے اس وجہ سے نیند کا غلبہ ہو کر صبح کی نماز سے محرومی ہو جاتی ہے اگر سحری آخر میں اس کے مستحب وقت پر کھائی جائے اور صبح صادق ہونے پر اذان کے بعد جلدی جماعت فجر کرنے کا انتظام ہو جایا کرے تو اس طرح اس خرابی کی کافی حد تک اصلاح ہو سکتی ہے۔ فائدہ: فجر کی جماعت میں اسفار (خوب روشنی) کرکے اس کو ایسے وقت میں ادا کرنا احناف s کے نزدیک مستحب ہے کہ طلوع شمس سے قبل دو مرتبہ مستحب طریقہ پر نماز اداہو سکے مگر اس سے مقصود تکثیر جماعت ہے اور عام طور پر صبح کا وقت چونکہ غلبہ نوم و غفلت کاہوتا ہے اس لیے عام لوگوں کو جماعت میں شامل کرنے کے لیے اسفار اور تاخیر کرنا مستحب ہے اور یہی وجہ ہے کہ جماعت فجر میں پہلی رکعت کے اندر امام کے لیے طویل قرأۃ کرکے اس کو دوسری رکعت پر طویل کرنا بالاتفاق مستحب ہے تاکہ لوگ نیند غفلت سے بیداری اور ہوشیاری کے بعد جماعت میں شامل ہو سکیں تو معلوم ہوا کہ اس میں ضعفاء کے لیے رحمت اور ان پر خاص نظر عنایت ہے کہ ان کے لیے حق تعالیٰ نے ایسے مواقع مہیا فرما دیئے کہ اگر تھوڑی سی ہمت اور ادنیٰ توجہ کی جائے تو جماعت کا ملنا کچھ مشکل نہیں۔ سبحان اللہ! جماعت کی اہمیت کو کیسے عجیب طریقہ اور کس نرالے طرز سے ظاہر فرمایا گیا ہے کہ اول تو وقت صبح ہو جانے کے بعد ہی حد اسفار تک تاخیر کرنے کا حکم دے دیا اب بھی اگر نوم و غفلت رفع نہیں ہوئی توپھر امام کے لیے تطویل رکعت اولیٰ کو سنت قرار دے دیا تاکہ غفلت میں پڑے ہوئے انسان بھی جماعت کے اندر شامل ہو سکیں۔ اور ان کو جماعت کے ثواب عظیم میں شریک ہونے کا موقع میسر آ جائے۔ بہرحال فجر کی جماعت میں اسفار سے مقصود تکثیر جماعت ہے تو سحری کے بعد اگر سب نمازی جماعت میں شامل ہو جانے کا اہتمام کر لیں تو غلس میں جماعت کرنے سے بھی یہ مقصود تکثیر جماعت حاصل ہو جائے گا پس قبل اسفار جماعت کرنے سے جس مخطور کا اندیشہ ہوتا ہے اس صورت میں وہ مخطور نہیں پایا جاتا۔ فیض الباری میں سرخسی کے حوالے سے فجر کی نماز غلس میں پڑھنے کو اولیٰ قرار دیا ہے جس وقت لوگ جمع ہو جائیں اور احادیث غلس کو رمضان پر محمول کیا ہے۔ [فیض الباری] افطار وقت افطار