تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کی کچھ تعداد شرط ہے یا نہیں؟ جواب: فی الدر المختار ولا یصلی الوتر ولا التطوع بجماعۃ خارج رمضان ای یکرہ ذلک لو علی سبیل التداعی بان یقتدی اربعۃ بواحد و فی رد المحتار واما اقتداء واحد او اثنین بواحد فلا یکرہ و ثلاثۃ بواحد فیہ خلاف۔ [شامی‘ بحر الرائق] فقہاء کرام کی ان تصریحات سے معلوم ہوا کہ صورۃ مسئولہ میں اگر مقتدی ایک یا دو ہوں تو کراہت نہیں اگر چار ہوں تو مکروہ ہے۔ اگر تین ہوں تو اختلاف ہے۔ [امداد الفتاویٰ] عورتوں کو محراب سننا اور سنانا ایک بدعت رمضان میں یہ ہے کہ نامحرم حافظ گھروں میں جا کر عورتوں کو تراویح میں قرآن سناتے ہیں‘ اس میں بھی چند مفاسد ہیں ایک تو یہ کہ اجنبی مرد کی آواز جب کہ وہ خوش آوازی کا ارادہ بھی کرے‘ عورت کے لئے ایسی ہی ہے جیسے اجنبی عورت کی آواز مرد کے لئے‘ اور رواج یہی ہے کہ خوش آواز مرد تلاش کئے جاتے ہیں اور حافظ صاحب بھی مردوں کی جماعت میں تو شاید سادہ سادہ ہی پڑھتے ہوں لیکن یہاں خوب بنا بنا کر پڑھتے ہیں‘ سو عورتوں کے لئے جماعت کی ضرورت ہی کیا ہے اپنی اپنی الگ تراویح پڑھ لیں‘ محراب سننے (یعنی تراویح میں قرآن سننے کی) ضرورت نہیں ہے۔ اور اگر عورت خود حافظ ہیں تو بھی تنہا تنہا اپنی تراویح میں ختم کر لیں اور اگر حافظ نہیں ہیں تو الم تر کیف سے پڑھ لیں اور ناظرہ جتنا ہو سکے پڑھ لیا کریں کیوں کہ روپیہ خرچ کرکے اگر حافظ کو تراویح سنانے کیلئے بلایا تو گویا روپیہ خرچ کرکے گناہ مول لیا۔ [تطہیر رمضان] عورتوں کی باجماعت تراویح عورتوں کو گھروں میں قرآن سنانا مناسب نہیں۔ میں کہتا ہوں کہ جب عورتوں کو مسجد میں آنے سے روکا گیا ہے تو عقلمند آدمی سمجھ سکتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا مقصد یہ ہے کہ مردوں اور عورتوں میں دوری رہے اور یہاں اختلاط (ملنا اور قریب ہونا) لازم آتا ہے۔ ضرورت ہی کیا ہے عورتوں کو قرآن کا ختم سننے کی۔ جب شارع علیہ السلام ہی کی طرف سے لازم نہیں کیا گیا تو ان کے ذمہ کچھ ضروری نہیں ہے۔ بس الم تر کیف سے پڑھ لیا کریں۔ ایک اور خرابی یہ ہوتی ہے کہ جب ایک جگہ حافظ عورتوں کو سنانے کے لئے مقرر کیا جاتا ہے تو سارے محلہ سے عورتیں آ کر جمع ہوتی ہیں اور بلا ضرورت گھر سے نکلنا ہوتا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا (اَلْمَرْأَۃُ عَوْرَۃٌ) عورت چھپانے کی چیز ہے۔ [تطہیر رمضان] گھر کے اندر کسی حافظ کے پیچھے عورتوں کی تراویح باجماعت کا حکم بعض عورتوں کا یہ معمول ہے کہ رمضان المبارک میں حافظ کو گھر میں بلا کر اس کے پیچھے قرآن مجید سنتی ہیں اس میں بہت سے مفاسد ہیں : جو شخص قرآن مجید سناتا ہے حتی الامکان آواز بنا کر لہجہ کو دلکش کرکے پڑھتا ہے مردوں کا ایسا نغمہ عورتوں کے کان میں پڑنا بے شک قلب کے فتنہ و فساد کا موہم ہے۔ حدیث میں اس کی دلیل واضح ہے۔