تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بچے سامنے کبھی دکان سامنے کبھی پروگرام سامنے کبھی کھانا پینا سامنے دنیا کے ہزاروں کام سامنے آتے ہیں اللہ جل شانہ کا دھیان اور اس کی ذات عالی کی طرف توجہ نہیں ہو پاتی جس کی وجہ سے دعا میں طبیعت نہیں لگتی لیکن اس وجہ سے دعا چھوڑنا نہیں چاہئے بلکہ دعا کرتے رہنا چاہئے دعا مانگتے مانگتے پھر دھیان جمنے لگے گا اور لائن بالکل صاف (CL صلی اللہ علیہ و سلم رحمہ اللہ رضی اللہ عنھا ) ہو جائے گی یہ خیالات سب ہٹنے لگیں گے اور میں نے اپنے بزرگوں سے سنا اور خود بھی تجربہ کیا کہ آدمی اگر دعا شروع کرے تو شروع میں طبیعت نہیں لگے گی مگر اس کے بعد اگر جم کر کرتا رہا اور اس کی عادت ڈال لی تو پھر ایسا جی لگے گا کہ اس کا نفس چاہے گا ہاتھ رکھ دے اور اس کا دل کہے گا نہیں! کچھ اور سوال کر لوں‘ نہیں! کچھ اللہ تعالیٰ سے مانگ لوں‘ تو اللہ تعالیٰ سے مانگ کر قوت اور ایک یقین محسوس کرے گا ایک طمانیت اور سکینت محسوس کرے گا نیز اللہ جل شانہ بلائیں اور مصائب اس سے دفع کریں گے اور اگر اس کے باوجود تقدیر الٰہی سے یا شامت اعمال سے کوئی حال پیش آ جائے تو یہ اللہ جل شانہ کی طرف سے جھنجھوڑنے اور بیدار کرنے کی شکل ہو گی۔ حالات مومن کی غفلت دور کرتے ہیں اب آخر میں ایک بات سنا کرختم کرتا ہوں آپ کو معلوم ہے کہ سونے والے بیسیوں قسم کے ہوتے ہیں بعض آہٹ سے اور بعض اشارہ سے اور بعض معمولی سرسراہٹ سے بیدار ہو جاتے ہیں کچھ وہ ہوتے ہیں کہ ان کے پاس چیخنا پڑتا ہے کچھ وہ ہوتے ہیں کہ انہیں جھنجھوڑنا پڑتا ہے کچھ وہ ہوتے ہیں کہ ان پر پانی چھڑکنا پڑتا ہے تب جا کر وہ بیدار ہوتے ہیں ٹھیک اسی طرح ہم لوگ غفلت کی نیند میں ہیں۔ اللہ جل شانہ غفلت کی نیند کو دور کرنے کے لئے کبھی حالات لاتے ہیں کبھی چیزوں میں گرانی ہو جاتی ہے کبھی چیزیں چھین لی جاتی ہیں کبھی خوف کی کیفیت پیدا کر دی جاتی ہے۔ کبھی قلوب میں نااتفاقی پیدا ہو جاتی ہے کبھی سکون فوت ہو جاتا ہے یہ سارے حالات خدا کے دست قدرت میں ہیں اگر ان کو راضی کر لیا تو جس طریقہ سے وہ نعمتوں کو چھیننے پر قادر ہیں نواز نے پر بھی قادر ہیں‘ جس طرح وہ لینے پر قادر ہیں دینے پر بھی قادر ہیں اس لئے اللہ جل شانہ سے پورے اعتماد اور پورے یقین کے ساتھ اگر ہم نے مانگنے کی عادت ڈالی تو امید ہے کہ حق تعالیٰ کی رحمتیں ہماری طرف متوجہ ہوں گی اور ہماری بگڑی ہوئی بنتی نظر آئے گی۔ حق تعالیٰ سے دعا ہے کہ حق تعالیٰ اس ماہ مبارک کی برکات سے ہمیں بہرہ ور فرمائیں اور دارین کی سعادت نصیب فرمائیں اور اپنے سے مانگنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ